امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف کو عالمی معیشت کیلئے خطرہ قرار دیا جارہا ہے، ایسی صورتحال میں ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے ٹیرف سے جن ممالک کو خدشات ہیں وہ امریکا میں فیکٹری لگائیں انہیں کوئی ٹیرف نہیں دینا پڑے گا۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کوئی ملک اچھی پیشکش کرے گا تو ٹیرف پرمذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
ٹک ٹاک معاہدے کی منظوری کی صورت میں چین کوٹیرف میں ریلیف مل سکتا ہے۔ ٹک ٹاک معاہدے کے بہت قریب ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا دنیا میں امن چاہتا ہوں، روس اوریوکرین امن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ حوثی حملے کررہے ہیں اور ایران ان کی مدد کررہا ہے۔ مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔اسرائیل اور غزہ کا ایشو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکی صدرنے کہا کہ ایلون مسک چند ماہ میں حکومتی مشاورتی کردارچھوڑ سکتے ہیں، مسک کے بعد بھی حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کی کوششیں جاری رہیں گی۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی صدر کے عائد کردہ ٹیرف کو عالمی معیشت کیلئے خطرہ قرار دے دیا ہے۔
مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی ٹیرف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سست شرح نمو کے وقت امریکی ٹیرف بین الاقوامی معیشت کیلئے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کو چاہیے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے، بین الاقوامی معیشت کو نقصان پہنچانے والے اقدامات سے گریز کرنا ضروری ہے۔
امریکی ٹیرف کے جواب میں کینیڈا کا سخت ردِ عمل سامنے آگیا
فرانسیسی صدر میکرون نے کہا صدر ٹرمپ کے ٹیر ف ظالمانہ اور بے بنیاد ہیں، ٹرمپ کے فیصلے خود امریکی معیشت کیلئے قابل برداشت نہیں۔