واشگنٹن: امریکا نے 50 ارب ڈالر کی چینی درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا نے چینی درآمد پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ چین کا کہنا ہے کہ امریکا نے ٹیکس عائد کرکے تجارتی جنگ چھیڑ دی ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق امریکا نے چینی درآمدی اشیاء پر ٹیکس عائد کرنے کا مقصد چین کے اس غیر منصفانہ تجارتی طریقہ کار کو روکنا ہے جس کے ذریعے بیجنگ ہمارے املاک اور ٹیکنالوجی کے نت نئے خیالات کا چوری کررہا ہے۔
چین کی حکومت کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیکسز کے جواب میں واشنگٹن کی تقریباً 1100 اشیاء پر ٹیکس عائد کیا جائے گا جس میں چین کی ایرواسپیس، آٹوانڈسٹری، روبوٹکس اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری شامل ہوں گی۔
امریکا کی جانب سے 34 ارب ڈالر پر مشتمل پہلا محصولات کا سیٹ 6 جولائی سے نافذ العمل ہوگا، چینی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ امریکا کا تنگ نظری پر مبنی رویہ دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا اتحادی ممالک سمیت میکسیکو، کینیڈا، یورپ، جاپان سمیت دیگر ممالک کی درآمدات پر اضافی ٹیکس عائد کرچکا ہے۔
یاد رہے کہ چین کے وزارت تجارت زونگ شان نے کہا تھا کہ چین امریکا کے ساتھ تجارتی جنگ ہونے کی صورت میں ’اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ہر قیمت ادا کرنے لیے تیار ہے‘۔
امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے دیئے گئے بیان کے خلاف رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چین کے وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ ’اگر امریکا بین الااقوامی سوسائٹی اور چین کے خلاف یک طرفہ اقدامات کرے گا تو بیجنگ حکومت بھی ہرممکن اقدام کرے گی۔