واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےایران کو دھمکی دی کہ اگر ایران جوہری معاہدے پرآمادہ نہیں ہوا، تو نتائج بھگتے گا۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے جوہری معاہدے پر مذاکرات سے متعلق خط کے جواب پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ردعمل سامنے آگیا۔
امریکی صدر نے ایران کو پھر متنبہ کیا ہے اگر جوہری معاہدے پر آمادہ نہیں ہوا تو اس کے لیے بہت براہوگا۔
ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے رواں ماہ ایران کو ایک خط بھیجا، جس میں کہا کہ آپ کو فیصلہ کرنا ہوگا، یا تو ہمیں بیٹھ کر بات کرنی ہوگی یا پھر بہت برا ہوگا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی پہلی ترجیح یہ ہے کہ وہ ایران کے ساتھ بیٹھ کرمعاملہ حل کریں، لیکن اگر ایران جوہری معاہدے پر راضی نہیں ہوتا، تو نتائج بھگتے گا۔
مزید پڑھیں : ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کا جواب دے دیا
رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے جوہری معاہدے پر مذاکرات کیلئے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط بھیجا ہے۔
امریکی صدر کی جانب سے بھیجے گئے خط میں جوہری معاہرے پر مذاکرات کے لیے دو ماہ کی مہلت کے ساتھ یہ بھی دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے اپنا جوہری پروگرام جاری رکھا تو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
بعد ازاں ایران نے موجودہ حالات میں امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے انکار کر دیا تھا لیکن بالواسطہ مذاکرات کے امکان کا عندیہ دیا تھا ۔
ایرانی وزیرخارجہ عراقچی کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال اور ٹرمپ کے خط سے متعلق اپنا موقف تفصیلی سے بیان کیا، تہران ایٹمی پروگرام پر امریکا سے بلواسطہ بات چیت کیلئے تیار ہے۔