متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے سرکاری دورے پر آئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ابوظہبی کی بین الاقوامی شہرت یافتہ شیخ زاید گرینڈ مسجد کا دورہ کرایا گیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو گرینڈ مسجد کا دورہ کرایا۔
اس موقع پر ٹرمپ مسجد کے مختلف حصوں میں گئے اور فن تعمیر سمیت نقش ونگار میں عرب ثقافتی اظہار کو قابل رشک قرار دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ابوظہبی کے ولی عہد نے بتایا کہ اس مسجد کی تعمیر 1996 کو شروع ہوئی تھی اور گیارہ سال بعد 2007 میں مکمل ہوئی۔
رپورٹس کے مطابق مسجد کی تعمیر میں اتنا طویل عرصہ لگنے کی وجہ دنیا بھر سے لائے گئے معماروں اور اعلیٰ ترین مواد کا استعمال بتایا جاتا ہے۔
فن تعمیر کے اعلیٰ مظہر کی حامل اس مسجد میں 82 گنبد اور ایک ہزار سے زائد ستون ہیں۔
ٹرمپ نے مسجد کو امن، رواداری اور ثقافتی عظمت کی علامت قرار دیتے ہوئے اسلامی فنِ تعمیر کی تعریف کی۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی شیخ زاید جامع مسجد میں ایک وقت میں 40 ہزار سے زائد نمازیوں کی گنجائش ہے اور ہر سال لاکھوں سیاح اس مسجد کو دیکھنے دنیا بھر سے ابوظہبی پہنچتے ہیں۔
دوسری جانب ٹیرف معاملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کی گرتی ہوئی عوامی مقبولیت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا۔
امریکی سروے رپورٹ کے مطابق ریپبلکن ووٹرز کی اکثریت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات سے مطمئن ہے، تازہ سروے میں معیشت اور مہنگائی سے متعلق عوام کی پریشانی میں کمی نظر آئی ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ معاشی مسائل کی وجہ بائیڈن دور کی ناکام پالیسیاں ہیں، سروے رپورٹس میں 44 فیصد افراد نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کی حمایت کی ہے۔
متحدہ عرب امارات اور امریکا کے درمیان (AI) شراکت داری کا آغاز
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بنتے ہی درجنوں متنازع ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں جس کی وجہ سے ان پر تنقید بھی کی جارہی تھی۔