نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں یرغمالی بنائے گئے افراد کو نہ چھوڑنے پر خطرناک نتائج کی دھمکی کو ایک بار پھر دہرایا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی ریڈیو ٹاک شو میں اپنے پہلے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بالکل ایسا ہی ہے میرے اقتدار سنبھالنے تک یرغمالی رہا نہ ہوئے تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نو منتخب صدر نے کہا کہ میں تفصیلات میں جانے پریقین نہیں رکھتا، میرا ردعمل دشمن کو صرف ”نہیں کرو” کہنے پر مشتمل نہیں ہوگا جیسا کہ صدر بائیڈن غزہ جنگ کے آغاز سے کر رہے ہیں۔
نو منتخب امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ میں اسرائیل کے ساتھ ہوں لیکن امن کے ساتھ بھی ہوں۔
واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کانگریس نے ٹرمپ کی بطور امریکی صدر کامیابی کی باضابطہ توثیق کردی ہے۔
نائب صدر کملا ہیرس نے اعلان کیا ہے کہ نومبر 2024 کے صدارتی انتخاب میں ان کے حریف ٹرمپ
کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب نو منتخب امریکی صدر نے غیر ملکی کارکنوں کے حوالے سے بڑا یو ٹرن لے لیا ہے، اور اب وہ غیر ملکی افرادی قوت کی افادیت کے معترف ہیں، انھوں نے غیر ملکی ورکرز کو ایچ ون بی ویزا دینے کی حمایت کر دی ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ساتھی ایلون مسک اور وویک رامسوامی دراصل ایچ ون بی ویزا کے حامی ہیں، جس کی وجہ سے انھوں نے یو ٹرن لیا، انھوں نے کہا کہ ایچ ون بی ویزا اچھا پروگرام ہے، اپنے کاروبار کے لیے کئی بار استعمال کیا۔
کانگریس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بطور صدر کامیابی کی باضابطہ توثیق کردی
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ دور میں ایچ ون بی ویزا کے خلاف قانون بنائے تھے، اور ٹرمپ کی پہلی مدت صدارت میں ایچ ون بی ویزوں میں کمی کی گئی تھی، جسے بعد ازاں عدالت نے ختم کر دیا تھا۔