تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

میڈیا مخالف بیانات، 300 اخبارات کی صدر ٹرمپ کے خلاف مہم

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میڈیا مخالف بیانات پر امریکی اخبار دی بوسٹن گلوب کی صدر ٹرمپ کے خلاف اور میڈیا کے آزادی کے لیے شروع کی گئی مہم میں 300 سے زائد اخبارات شامل ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میڈیا کے خلاف ’تضحیک آمیز جنگ‘ پر امریکی اخبار دی بوسٹن گلوب نے گذشتہ ہفتے ملک گیر مہم کا اعلان کیا تھا اس سلسلے میں ‘#EnemyOfNone’ بھی استعمال کیا جار ہا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متعدد مرتبہ میڈیا کی رپورٹس کو جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے میڈیا اور صحافیوں کو ’عوام کا دشمن‘ کہا گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جمعرات کے روز سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا گیا تھا کہ ’جھوٹی خبریں دینے والا میڈیا اپوزیشن جماعت ہے، جو ہمارے عظیم ملک کے لیے بہت برا ہے لیکن ہم جیت گئے‘۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے اس بیان نے صحافیوں کے خلاف تشدد کو بڑھایا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دی بوسٹن گلوب نے 16 اگست کو ’انتظامیہ کے پریس پر حملوں کے خطرات‘ پر اداریہ لکھنے کا اعلان کرتے ہوئے دیگر خبر رساں اداروں کو بھی مذکورہ موضوع پر اداریہ لکھنے کی درخواست کی تھی۔

جس کے بعد ابتدائی طور پر بوسٹن گلوب کو 100 صحافتی اداروں کی جانب سے مثبت ردعمل ملا جو اب بڑھ کر 350 تک جا پہنچا ہے، اس مہم میں امریکا کے نامور قومی اخبارات اور چھوٹے مقامی اخبارات شامل ہیں، اس مہم میں بین الاقوامی اشاعتی ادارے بھی شامل ہیں جن میں برطانوی اخبار دی گارجین بھی اس مہم کا حصہ ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے میڈیا مخالف بیانات کے رد عمل میں اخبارات نے کیا لکھا؟

امریکی خبر رساں ادارے دی بوسٹن گلوب نے ’انتظامیہ کے پریس پر حملوں کے خطرات‘ کے موضوع پر لکھے گئے اداریے کی سرخی شائع کی کہ ’صحافی دشمن نہیں ہیں‘ اور آزاد میڈیا امریکا کے 200 برس سے قائم اصولوں کا اہم جز پے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے مہم میں حصّہ لیتے ہوئے اداریہ تحریر کیا جس کی سرخی یہ تھی کہ ’آزاد میڈیا کو آپ کی ضرورت ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو طنز کے نشتر چلاتے ہیں وہ جمہوریت کے لیے شدید خطرے کا باعث ہے‘۔ امریکی اخبار نے اداریے میں مختلف اخبارات کے نمونے بھی شائع کیے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پو موجود آفیشل اکاؤنٹ کے مطابق صدر ٹرمپ 281 مرتبہ میڈیا کے خلاف بیان دے چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -