واشنگٹن: امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابات کے نتائج کو لے کر قانونی جنگ لڑنا چاہتے ہیں، ان کا فی الحال عہدہ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آتا۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخاب ہارنے کے بعد سخت بے چینی کا شکار ہیں اور تاحال انتخابی نتائج قبول نہیں کرسکے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نو منتخب صدر جو بائیڈن کو وائٹ ہاؤس مدعو کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں رکھتے اور نہ ان کے عہدہ چھوڑنے کا کوئی ارادہ ہے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ انتخابات کے نتائج کو لے کر عدالت جانا چاہتے ہیں اور اسے کئی ماہ تک طول دینا چاہتے ہیں۔
سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ بھی کیا ہے، تحقیقات میں ایف بی آئی کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے گزشتہ روز امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کو بھی برطرف کردیا ہے، ان کی جگہ کرسٹوفر ملر کو قائم مقام وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 3 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن نے 279 الیکٹورل ووٹ لے کر ٹرمپ کو شکست دے دی، ٹرمپ نے 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔
جو بائیڈن کی نائب صدر کمالہ ہیرس بھی امریکا کی پہلی خاتون نائب صدر منتخب ہوگئی ہیں۔