امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی مقیم تارکین وطن کو اپنی مرضی سے امریکا چھوڑنے پر حیرت انگیز اور پرکشش آفر کر ڈالی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے رواں برس جنوری میں دوسری بار امریکی صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد دیگر کئی اقدامات کے ساتھ امریکا میں غیر قانونی مقیم تارکین وطن کے خلاف کارروائیاں شروع کرتے ہوئے اب تک بڑی تعداد میں انہیں اپنے ملک سے بے دخل کیا جا چکا ہے۔
تاہم اب ٹرمپ نے جہاں تجارتی ٹیرف سے متعلق اپنا رویہ نرم کیا ہے وہیں غیر قانونی تارکین وطن افراد سے متعلق بھی ان کی پالیسی میں نرمی دکھائی دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے امریکا میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کو اپنی مرضی سے امریکا چھوڑنے پر ہوائی جہاز کا ٹکٹ دینے کے ساتھ کچھ رقم بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔
مقامی میڈیا کو ایک انٹرویو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ فی الحال قاتلوں کو ملک سے نکالنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئی ہے، لیکن امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم دیگر لوگوں کے لیے وہ ’رضاکارانہ واپسی کا پروگرام‘ نافذ کریں گے۔
اس کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم انہیں ہوائی جہاز کا ٹکٹ اور کچھ رقم بھی دیں گے اور اگر وہ اچھے ہیں اور امریکا واپس آنا چاہتے ہیں تو انہیں ہم جلد از جلد واپس لانے کے لیے بھی اقدام کریں گے۔
اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میں مقیم غیر ملکی شہریوں کے لیے ایک نیا اصول نافذ کیا ہے۔ اس کے تحت امریکا میں 30 دن یا اس سے زائد عرصہ سے مقیم غیر ملکی شہریوں کو خود کو رجسٹر کراناہوگا۔ رجسٹریشن نہ کرانے کی صورت میں انہیں جیل کی ہوا بھی کھانا پڑ سکتی ہے اور جرمانہ بھی عائد ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں امریکا سے بے دخل بھی کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کا سب سے زیادہ خمیازہ بھارت کو بھگتنا پڑا اور سینکڑوں بھارتی شہریوں کو جہاز میں ہتھکڑیوں اور زنجیروں سے جکڑ کر واپس بھیجا گیا جس سے دنیا بھر میں بھارت کی جگ ہنسائی ہوئی تھی۔