کراچی : انسانی تاریخ کے بدترین طوفان سونامی کو گزرے گیارہ برس بیت گئے،ایشیائی ممالک میں آنے والے قیامت خیز سونامی نے لاکھوں افراد کی زندگی کا چراغ گل کردیا تھا۔
دوہزار چار میں انسانوں کو چونٹیوں کی طرح بہا کر لے جانے والے سونامی کو گیارہ برس بیت گئے۔ ہولناک تباہی مچانے والا سونامی اب تک ریکارڈ کئے گئے، زلزلوں میں تیسرا بدترین زلزلہ تھا۔
گیارہ برس پہلے بحر ہند کی تہہ میں زلزلہ کی وجہ سے سونامی لہر اٹھی تھی جس نےسرکاری اعداد وشمارکےمطابق ڈھائی لاکھ سے زیادہ زندگیاں نگل لی تھیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق اموات کی تعداد پانچ لاکھ تھی ۔ اس ناگہانی آفت نے پچاس لاکھ افراد کے سر سے چھت چھین لی تھی۔
اس کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس کی لہریں چودہ ملکوں تک پھیلی ہوئی تھیں۔ زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں انڈونیشیا، تھائی لینڈ، ہندوستان، سری لنکا، بنگلہ دیش ، میانمار، ملائشیا اور مالدیپ شامل تھے۔
خوفناک زیر سمندرزلزلے کا مرکز انڈونیشیا کا شہر سماٹرا تھاجہاں صرف اچیہ میں ایک لاکھ ستر ہزار افراد مرے تھے۔ بہت سے ملکوں نے اس واقعے کے بعد سونامی سے خبردار کرنے والا نظام نصب کر لیا تھا۔