کابل: کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) خودکش اسکواڈ کا سربراہ سیف اللہ محسود افغانستان میں مارا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ٹی پی کا سرغنہ سیف اللہ محسود افغانستان میں ہلاک ہوگیا، نامعلوم افراد نے افغان صوبہ خوست میں سیف اللہ کو قتل کیا، تاہم طالبان کی جانب سے تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
غیرملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان خودکش اسکواڈ کا سرغنہ مارا جاچکا ہے۔ سیف اللہ محسود خودکش جیکٹس اور حملہ آوروں کو تیار کرتا تھا، وہ پاکستان میں دہشت گردی اور خودکش حملوں میں ملوث تھا۔
2015 میں کراچی میں بس حملے میں 59 پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے، کراچی میں بس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ سیف اللہ محسود ہی تھا۔ وزیرستان میں آپریشن شروع ہونے پر سیف اللہ افغانستان فرار ہوگیا تھا۔
امریکی ڈورن حملہ، کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر خالد سید سجنا ہلاک
سیف اللہ محسود کا شمار طالبان کے اہم کمانڈرز میں ہوتا تھا اور وہ حکیم اللہ محسود گروپ کا ترجمان تھا، اسے 2016 میں افغانستان میں گرفتار کرکے 14 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال جون میں افغانستان میں ٹی ٹی پی کا سربراہ ملا فضل اللہ امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا تھا جس کی افغان حکام نے تصدیق بھی کی۔
افغان میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے ڈرون حملہ افغان صوبے کنڑ میں کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ ملا فضل اللہ ہلاک ہوا تھا۔