کراچی : سندھ کے شہر کوٹری سے تعلق رکھنے والی پاکستان کی ہندو ہونہار بیٹی تلسی میگھواڑ نے کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لے کر اپنے صوبے کا نام روشن کیا۔
تلسی میگھواڑ سافٹ بال اور بیس بال کی نیشنل چیمپئن اور پہلی ہندو اسپورٹس گرل ہیں، انہوں نے اس کھیل کا آغاز سال2016 میں اسکول میں لگنے والے ایک بیس بال کیمپ میں شرکت سے کیا۔
تلسی اب تک چھ مرتبہ نیشنل گیمز اور دوبار سندھ گیمز میں کامیابی سے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا چکی ہیں ان کے پاس سونے اور تانبے سمیت متعدد میڈلز موجود ہیں، ان کی خواہش ہے کہ وہ عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کریں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں تلسی میگھواڑ نے گفتگو کرتے ہوئے اپنی اس جدوجہد اور کامیابی کے بارے میں ناظرین کو آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کوٹری میں سافٹ بال اور بیس بال کو کوئی میدان موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے مشکلات درپیش ہیں ہمیں مجبوراً لڑکوں کے ساتھ پریکٹس کرنا پڑتی ہے۔
اپنی جدوجہد کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اسکول کیمپ میں تربیت کے بعد ہمیں کوئٹہ میں مقابلے کیلئے چُنا گیا جب میں پریکٹس کیلئے گھر سے نکلتی تھی تو لوگ مجھ پر اعتراض اور تنقید کرتے تھے کہ میگھواڑ برادری کی لڑکی اس طرح اکیلے کیوں جاتی ہے لیکن جب ہماری ٹیم جیت کر آتی تھی تو وہی لوگ میری حوصلہ افزائی کرتے تھے۔
تلسی میگھواڑ نے بتایا کہ میں اپنی ٹیم میں بحیثیت فرسٹ بیٹ کھیلتی ہوں یہ پوزیشن مجھے میرے کوچز نے میری کارکردگی دیکھ کر دی ہے، میری خواہش ہے کہ قومی میں شامل ہوکر اپنے ملک کی نمائندگی کروں۔
بیس بال کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیس بال کی ٹیم میں 9کھلاڑی ہوتے ہیں، فیلڈنگ ٹیم کا پچر گیند پھینکتا ہے، بیٹنگ ٹیم کا کھلاڑی ہٹ کرتا ہے، جس کے بعد چار کھلاڑی پچز کے گرد بھاگتے ہوئے بڑھتے ہیں جسے “ہوم رن” کہا جاتا ہے۔