غزہ پر اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ترکیہ کی جانب سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت اور بین الاقوامی کارروائی کی اپیل کی گئی ہے۔
ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی اور غزہ کی پٹی پر حملہ انسانیت کے لیے ایک چیلنج ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ آج صبح غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں سینکڑوں فلسطینیوں کے قتل عام سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی حکومت کی نسل کشی پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
وزارت کے بیان کے مطابق اسرائیل انتہائی سنگین طریقے سے بین الاقوامی قانون اور آفاقی اقدار کی خلاف ورزی کرنے میں مصروف ہے اور انسانیت کو چیلنج کر رہا ہے۔
بیان کے مطابق اسرائیل کی طرف سے تشدد کی نئی لہر کو جنم دینا ناقابل قبول ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر امن و استحکام کی تلاش تیز ہو رہی ہے، اسرائیلی حکومت کی طرف سے یہ جارحانہ رویہ خطے کے مشترکہ مستقبل کے لیے خطرہ تشکیل دیتا ہے۔
ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم فلسطینی عوام کے منصفانہ مقصد میں ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں کی حمایت کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں مزید شدت آگئی، اسرائیلی فوج نے چوبیس گھنٹے میں مزید 91 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چار روز میں اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد چھ سو سے تجاوز کرگئی، اسرائیلی فورسز رفح میں بھی داخل ہوگئیں جبکہ جنوبی غزہ میں وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔
یوکرین کے روس پر ڈرون حملے، اہم اسٹریٹجک بمبار ایئر فیلڈ تباہ
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اسپتال اور مریضوں کو ہدف بنایا ہے جو جنگی جرائم کے مترادف ہے، اسرائیلی فورسز کے حملے کے جواب میں حماس نے تل ابیب پر راکٹ برسائے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے امریکی صدر اسرائیلی فوج کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔