تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

ترکی: ناکام فوجی بغاوت،صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

ترکی : ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد حکومت اہلکاروں، ججوں، اساتذہ اور سرکاری ملازمین کے بعد صحافیوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے، اب تک 60 ہزار سے زائد افراد کو معطل یا گرفتار کیا جاچکا ہے۔

غیرملکی ذرائع ابلا غ کے مطابق ناکام فوجی بغاوت کےبعد جاری کارروائیوں میں ترک حکام نے 42 معروف صحافیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں، جن میں ایک خاتون صحافی نازلی بھی شامل ہیں۔

TURKEY POST 1

 

مزید پڑھیں :  ترکی میں شعبہ تدریس سے وابستہ 3000 افراد معطل

ترک حکام کا کہنا ہے کہ دھڑن تختہ کرنے کی کوشش کی تحقیقات میں تین نیوز ایجنسیاں، سولہ ٹی وی چینلز اور پندرہ رسالوں کو بند کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ فوج کی ناکام بغاوت کے بعد سے ترکی میں مختلف شعبوں میں کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، کریک ڈاؤن میں اب تک کم از کم سولہ ہزار افراد حراست میں ہیں جبکہ ساٹھ ہزار سرکاری ملازمین، اساتذہ اور تعلیمی اداروں کے سربراہان کو معطل کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں : ترکی : بغاوت کے الزام میں 6 ہزارسے زائد افراد گرفتار

اس سے قبل ناکام فوجی بغاوت کے الزام میں ایک سو اننچاس فوجی جرنیلوں اور ایڈمیرلزسمیت تقریباً سترہ سو اہلکاروں کو معطل کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

دوسری جانب ترک حکومت کے خلاف بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد صدر رجب طیب اردوغان نے ملک میں تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کر دی تھی۔یاد رہے کہ ترک فوج کے ایک گروہ نے بغاوت کی تھی، صدر اردگان کی اپیل پر عوام فوجی بغاوت کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئیں اور سڑکوں پر گشت کرتے باغی ٹولے کے ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے۔ ترک عوام نے ٹینکوں اور باغی دستوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا۔ جمہوریت کی طاقت سے باغی ٹولہ پسپا ہونے پر مجبور ہوا اور عوام نے سرکاری عمارتوں سے باغی فوجیوں کونکال باہر کردیا تھا، بغاوت کی کوشش کے دوران  256 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 1100 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔

 

Comments

- Advertisement -