ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ انقرہ نے بحیرہ اسود میں قدرتی گیس کا نیا ذخیرہ دریافت کر لیا۔
العربیہ انگلش پر شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردوان نے کہا کہ قدرتی گیس کا ذخیرہ 3 سال سے زائد عرصے تک مقامی ضرورت کو پورا کرنے کیلیے کافی ہے۔
ترکیہ صدر نے کہا کہ ہم نے 75 بلین کیوبک میٹر میں قدرتی گیس دریافت کی ہے جس کی مالیت تقریباً 30 بلین ڈالر ہے، گوکٹیپ-3 کنویں پر کام 27 مارچ 2025 کو ہمارے ساتویں جنریشن کے ڈرلنگ جہاز عبدالحمید ہان کے ساتھ شروع ہوا تھا جو اختتام کو پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ترکیہ کے درمیان سرمایہ کاری و تجارتی تعاون میں نئی پیشرفت
ان کا کہنا تھا کہ ہم بغیر رکے، بغیر آرام کیے اور تنقید و رکاوٹوں پر دھیان دیے بغیر اپنا کام اُس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ہم مکمل توانائی سے خود مختار ملک کے ہدف تک نہیں پہنچ جاتے۔
واضح رہے کہ ترکیہ اب بھی اپنی توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کیلیے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔
دوسری جانب ترکیہ کی کمپنی کو پاکستان کے صوبے سندھ اور بلوچستان میں تیل و گیس کی تلاش کیلیے کام کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ کمپنی زیارت نارتھ بلاک میں قدرتی ذخائر کی تلاش کیلیے کام کرے گی۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ ترکش پیٹرولیم اوورسیز کمپنی زیارت نارتھ بلاک میں تیل و گیس کی تلاش کیلیے کام کرے گی، زیارت بلاک میں ترکش کمپنی بطور شراکت دار کام کرے گی، حکومتِ پاکستان نے تیل کمپنیوں کو تیل و گیس کی تلاش کیلیے 13 نئے بلاکس ایوارڈ کر دیے۔
ذرائع نے کہا تھا کہ او جی ڈی سی ایل، ماڑی انرجیز، جی ایچ پی ایل اور ترکش پیٹرولیم اوورسیز کمپنی، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، پاکستان آئل فیلڈ اور پرائم گلوبل انرجیز کو بلاکس ایوارڈ کیے گئے۔