ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ غزہ میں قتل عام کے خاتمے اور مستقل جنگ بندی کے قیام میں کوئی بھی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کے صدر ایردوان نے یہ بات پارلیمان میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے گروپ اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ کہ وہ خطے کے تمام بحرانوں کو حل کرنے کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں، بشمول روس یوکرین جنگ، جو اپنا ہزار واں دن پیچھے چھوڑ چکی ہے، اور غزہ کی نسل کشی، جو اپنے 14 ویں مہینے میں پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیل اور لبنان کے مابین جنگ بندی معاہدے سے خوش ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ تمام فریق، خاص طور پر اسرائیل زمین پر امن برقرار رکھنے کے معاملے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔
واضح رہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہونے کے بعد لبنان کے عوام نے سکون کا سانس لیا ہے، جنگ بندی کے نافذ ہونے کے بعد بے گھر ہونے والے افراد کی جانب سے گھروں پر واپسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیلی جارحیت کے باعث لبنان کے بیشتر علاقے کھنڈر میں تبدیل ہوگئے۔ جبکہ اسرائیل نے لبنان پر واضح کردیا ہے کہ اگر حزب اللہ جنگ بندی معاہدے کو توڑتی ہے تو وہ دوبارہ حملے شروع کردے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ میں شامل افراد کو جان سے مارنے کی دھمکیاں
اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے بعد خالی کیے گئے علاقوں سے انخلاء کرنے والے ہزاروں افراد اب جنوبی لبنان میں واپس پہنچ رہے ہیں۔