انقرہ: امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے پر ترک حکام نے شدید مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق دو روز قبل امریکا کی جانب سے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جس پر ایرانی حکام نے بھی شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ چاوش اولو کا کہنا ہے کہ امریکا کی پابندیاں غیر دانشمندانہ ہیں جو خطرے کا باعث بن سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہیئے کہ معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کیے جائیں، پابندیاں لگا کر تعلقات کبھی بہتر نہیں کیے جاسکتے۔
ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پابندیاں عائد کیے جانے کی بجائے بامعنی مذاکرات اور بات چیت سے بہتر نتائج اخذ کیے جا سکتے ہیں اور یہی ہمارا اصولی موقف بھی ہے۔
ایرانی تیل کی فروخت پرپابندیاں آہستہ آہستہ لگائیں گے‘ ڈونلڈ ٹرمپ
چاوش اولو کا سعودی صحافی جمال خاشقجی کے معالے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاض حکام قتل پر شفاف تحقیقات کے لیے بھرپور معاونت کی درخواست کی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں چاہوں تو ایرانی تیل کی فروخت صفر کردوں لیکن ایسا کرنے سے عالمی منڈی پربرے اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایرانی تیل کی فروخت پرپابندیاں آہستہ آہستہ لگائیں گے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ایک دم بہت ذیادہ اضافہ نہ ہوجائے، باوجود اس کہ ایران کی تیل کی فروخت آدھی ہوگئی ہے تیل کی قیمتوں میں آہستہ آہستہ کمی واقع ہورہی ہے۔