تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ، امریکی میڈیا

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ترکی میں دہشت گردانہ حملے کے 14 ملزمان کو عمر قید کی سزا

انقرہ: ترک عدالت نے 2016 میں ملک میں ہونے والے دہشت گرانہ حملے میں ملوث 14 ملزموں کو قید بامشقت کی سزا سنا دی۔

تفصیلات کے مطابق ایک ترک عدالت نے سن 2016 کے دہشت گردانہ حملے میں ملوث چودہ ملزموں کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ کار بم حملہ استنبول کے ایک فٹ بال اسٹیڈیم کے باہر کیا گیا تھا۔ اس حملے میں سینتالیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

عدالت نے چار ملزمان کو عمر قید بامشقت دی ہے۔ ایک غیر معروف تنظیم کردستان فریڈم فالکنز نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

اس انتہا پسند گروپ کے رابطے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی سے بھی استوار تھے۔ عدالت نے چار ملزمان کو عمر قید بامشقت دی ہے۔

دوسری جانب ترکی میں فوجی بغاوت میں ملوث ملزمان کے خلاف بھی سخت کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، گذشتہ سال مئی میں ترکی میں طاقت کے بل بوتے پر حکومتی تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کرنے والے 104 فوجی افسران کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

خیال رہے کہ سال 2016 میں ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے سول حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد پورے ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامی پھوٹنے سے 200 سے زائد افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

ترکی: ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے پر 6 صحافیوں کو دس سال قید کی سزا

یاد رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -