انقرہ: ترکی کے شہر ازمیر میں 2 امریکی فوجی اہلکاروں پر حملہ ہوا ہے، یہ حملہ ترکش قوم پرستوں نے کیا، جس میں ایک فوجی کی درگت بنائی گئی۔
روئٹرز کے مطابق مغربی ترکیہ میں پیر کے روز قوم پرست ترک نوجوانوں کے ایک گروپ نے 2 امریکی فوجیوں پر حملہ کیا، ترکی میں امریکی سفارت خانے اور مقامی گورنر کے دفتر نے اس حوالے سے بتایا کہ اس واقعے پر 15 حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جب کہ فوجی محفوظ ہیں۔
گرفتار نوجوانوں کا تعلق ترک یوتھ یونین ہے، جس کے بعض ارکان نے صہیونی رجیم کی حمایت پر واشنگٹن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امریکی فوجی کو پکڑ کر اس کے سر پر سفید تھیلا چڑھایا۔
گورنر ازمیر کے دفتر کے مطابق ترک یوتھ یونین دراصل قوم پرست اپوزیشن جماعت ’وطن پارٹی‘ کی شاخ ہے، جس کے ارکان نے ضلع کوناک میں امریکی فوجیوں پر حملہ کیا جو سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے۔
بیان کے مطابق موقع پر موجود پانچ امریکی فوجی اہلکاروں اور پولیس نے فوری مداخلت کر کے وہاں موجود 15 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے پیر کو اپنے بیان میں کہا کہ اس حملے سے واشنگٹن کو ’’پریشانی‘‘ لاحق ہو گئی ہے، تاہم یہ قابل تعریف ہے کہ ترک پولیس اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرا رہی ہے۔
ترکیہ میں امریکی سفارت خانے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کہا کہ نشانہ بننے والے امریکی فوجی امریکی جنگی بحری بیڑے USS Wasp کے اہلکار ہیں، یہ جہاز اس ہفتے ساحلی شہر ازمیر کے بندرگاہ کے دورے پر ترکیہ آیا ہے۔
ترک یوتھ یونین نے بھی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں احتجاجاً کہا کہ امریکی فوج کے ہاتھ ہمارے فوجیوں اور ہزاروں فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہیں، وہ ہمارے ملک کو گندا نہیں کر سکتے، جب بھی تم اس سرزمین پر قدم رکھو گے، ہم تم سے اسی طرح ملیں گے۔