انقرہ/واشنگٹن : ترک حکومت نے حکومت کے باغی فتح اللہ گولن کی حوالگی کے حوالے سے نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن پر دباو ڈالنے کا عندیہ دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فتح اللہ گولن ان دنوں امریکا میں مقیم ہیں جن پر 2016 میں طیب اردوآن کی حکومت کے خلاف بغاوت کروانے کا الزام ہے کی حوالگی کے حوالے سے ترکی نے اپنا موقف واضح کردیا۔
ترکی کے نائب صدر فوئیٹ اوکٹائے نے کہا کہ تختہ پلٹنے کی کوشش کرنے والا ماسٹر مائینڈ امریکا میں موجود ہے اور ترکی اس کی حوالگی کا مطالبہ کرتا رہے گا جب تک امریکا اسے ترکی کے حوالے نہیں کردیتا۔
ترک نائب صدر نے الزام عائد کیا کہ امریکا کردستان ورکرس پارٹی کی حمایت چھوڑ دے جسے ترکی نے دہشتگرد تنظیم نامزد کیا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ امریکا دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ کام کرنا بند کردے گا۔
Comments
- Advertisement -