استنبول: صدر رجب طیب اردگان نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد ہزاروں نجی اسکولوں،خیراتی اور دیگر اداروں کو بند کرنے کا حکم دے دیا.
تفصیلات کے مطابق ترکی میں ہزاروں نجی اسکول اور ادارے بند کرنے کا حکم،امریکا میں جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے اسلامی مبلغ فتح اللہ گولن سے تعلق کے شبے کے بعد دیا گیا.
ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد ترکی میں فوج کی تنظیم نو کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے،جبکہ رجب طیب اردگان نے بغاوت کی ناکام کوشش کا الزام فتح اللہ گلن پر عائد کیا تھا، تاہم فتح اللہ گلن نے ان الزامات کی تردید کی تھی.
یاد رہےکہ رجب طیب اردگان نے گزشتہ ہفتے فوجی بغاوت کی ناکام کوشش میں ملوث ’دہشت گرد گروپ‘ کے خلاف کارروائی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے دو روز قبل ترکی میں تین ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی.
*انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ
ایمرجنسی کے نفاذ سے ترک صدر اور ان کی حکومت کو یہ حق حاصل ہوگیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر نئی قانون سازی کرسکتے ہیں.
*پاکستان میں چلنے والے فتح گولن کے ادارے بند کرنے کی استدعا کرتے ہیں.ترک سفیر
یاد رہے کہ گزشتہ روز ترکی کے سفیر نے توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان دوست ملک ہے جو فتح اللہ گولن کے تحت چلائے جانے والے تمام اداروں کو بند کردے گا کیوں کی فتح اللہ گولن ترکی میں انتشار چاہتے ہیں اور لوگوں کو بغاوت پر اُکسانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں.
واضح رہے کہ ترکی میں پندرہ جولائی کی رات فوج کے باغی گروپ کی جانب سے ملک میں بغاوت کی کوشش کے دوران جھڑپوں میں 246 افراد ہلاک ہوئے تھے.