انقرہ: ترکی کی پارلیمنٹ نے انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دے دی جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ہونے والی ہنگامی حالت کو گذشتہ روز ختم کیا گیا تھا جس کے بعد انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار بنایا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک پارلیمان نے مکمل اکثریت کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے، نئے قوانین کے تحت اداروں کو ویسے ہی اختیارات مل گئے ہیں، جیسے ہنگامی حالت کے نفاذ کے دوران انہیں حاصل تھے۔
ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان
نئے قانون کے تحت اب پولیس بارہ دن تک کسی مشتبہ فرد کو حراست میں رکھ سکے گی، علاوہ ازیں احتجاج اور اجتماع کی آزادی بھی محدود ہو گی، اور سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ترکی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی ختم کردی تھی، ملک بھر میں نافذ کی جانے والی ایمرجنسی دو برس قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے فوجی بغاوت کے ناکام ہونے کے بعد نافذ کی تھی۔
واضح رہے کہ ایک جانب ایمرجنسی کا خاتمہ کیا گیا ہے، تو دوسری جانب فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کا ٹرائل بھی جاری ہے اور اب تک فوجیوں اور صحافیوں کے علاوہ دیگر ملوث افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔