انقرہ: ترکی میں دہشت گردی کے الزامات میں قید امریکی پادری کی گھر میں نظر بندی ختم کرنے کی اپیل ترک عدالت نے مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی پادری ’اینڈریو برنسن‘ کو ترکی میں دہشت گردی اور جاسوسی کے الزامات پر مقدمے کا سامنا ہے، جس کے باعث وہ اپنے ہی گھر میں نظر بندی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی پادری کی جانب سے عدالت سے اپیل کی گئی تھی کہ گھر میں نظر بندی ختم کی جائے جسے ترکی کی ایک عدالت نے مسترد کردی۔
اینڈریو برنسن گذشتہ اکیس ماہ سے ترک سیکیورٹی حکام کی تحویل میں ہیں، قبل ازیں انہیں جیل میں رکھا گیا تھا اور گذشتہ ہفتے ہی انہیں گھر پر منتقل کر کے نظربند کیا گیا تھا۔
ترکی سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے مذکوہ گرفتاری پر ترک اور امریکی حکومتوں کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہوچکی ہے، جبکہ ترک استغاثہ نے الزام عائد کر رکھا ہے کہ امریکی پادری جلا وطن مبلغ فتح اللہ گولن کے لیے کام کرتے تھے۔
ترکی: ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے پر 6 صحافیوں کو دس سال قید کی سزا
خیال رہے کہ ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک حکام کی جانب سے فتح اللہ گولن پر الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ وہ اس بغاوت میں ملوث ہیں، جبکہ مذکورہ بغاوت میں ملوث ہونے کے شبہے میں متعدد لوگوں کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
واضح رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔