جنگ میں پاکستان کی کھل کر حمایت کرنے پر بھارت میں ترکیہ کے سونے اور ہیروں سے بنی جیولری کے خلاف بائیکاٹ مہم کا آغاز کر دیا گیا۔
انڈین میڈیا کے مطابق جودھپور جیولرز ایسوسی ایشن نے ترکیہ کی جیولری کی خرید و فروخت نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ صدر نوین سونی نے بتایا کہ یہاں ترکیہ سے زیورات کی بہت مانگ ہے لیکن اب اسے جودھپور میں فروخت نہیں کیا جائے گا۔
سال 2024 میں بھارت کی ترکیہ سے موتیوں، قیمتی پتھروں، زیورات اور دھاتوں کی کُل درآمد کی مالیت 274.91 ملین ڈالر تھی جو کہ اب کم ہو رہی ہے۔
نوین سونی نے کہا کہ جودھپور میں خرید و فروخت ہونے والے زیورات میں سے پانچ سے 10 فیصد ترکیہ سے منگوائے جاتے ہیں، انڈین انٹرنیشنل جیولری شو کے ذریعے زیورات بھارت آتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ترک تاجر شو میں اسٹال لگاتے ہیں، مقامی جیولرز ترکیہ سے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ معاہدہ کرتے ہیں اور مارکیٹ کیلیے زیورات کا ذریعہ بناتے ہیں۔
صدر ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایسوسی ایشن 30 جولائی سے منعقد ہونے والے شو کے منتظمین کو ترکیہ کے تاجروں کو اسٹال الاٹ نہ کرنے کے بارے میں آگاہ کرے گی، ہم ایسے ملک کو فائدہ نہیں پہنچا سکتے جو ہمارے دشمن کی حمایت کرتا ہو۔
ترکیہ سے درآمد جیولری وزن میں ہلکی اور کوالٹی میں بہتر ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ بھارت میں کافی مقبول ہے۔ حال ہی میں سونے کی قیمت آسمان کو چھونے کے بعد ہلکے وزن کے زیورات کی مانگ میں اضافہ ہوا۔