انقرہ: ترکیہ میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف تقریر کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق رکن پارلیمنٹ حسن بٹمیز کا تعلق اپوزیشن سے تھا جو اسرائیل فلسطین کشیدگی پر تقریر کر رہے تھے کہ اچانک زمین پر گر پڑے۔
54 سالہ حسن بٹمیز کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن تب تک وہ انتقال کر چکے تھے۔ وہ سینٹر فار اسلامک یونین ریسرچ کے چیئرمین تھے۔ انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور ایک بیٹے کو چھوڑا۔
Turkish Parliamentarian Suffers Heart Attack after Condemning Israel’s War on Gaza
Hasan Bitmez, a member of the Grand National Assembly, collapsed after delivering his speech, his last words to MPs, “You will not escape the wrath of Allah. I salute you all.”
Bitmez is… pic.twitter.com/zD9xJV5Bi3
— War Watch (@WarWatchs) December 12, 2023
حسن بٹمیز نے تقریر میں صدر رجب طیب اردوان اور ان کی جماعت اے کے پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے جنگ کے باوجود اسرائیل سے تجارت کرنے پر بھی سوالات اٹھائے۔
تقریر میں انہوں نے کہا کہ آپ بحری جہازوں کو اسرائیل جانے کی اجازت دیتے ہوئے اور پھر بے شرمی سے اسے تجارت کا نام دیتے ہو، آپ اسرائیل کے ساتھی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ کے ہاتھوں پر معصوم فلسطینیوں کا خون موجود ہے، آپ اس میں برابر کے شریک ہیں۔
رکن پارلمنٹ کا کہنا تھا کہ اگر تاریخ خاموش رہی تو بھی سچائی خاموش نہیں رہے گی، اسرائیل سمجھتا ہے کہ اگر وہ ہم سے جان چھڑا لے تو کوئی مسئلہ نہیں رہے گا، اگر تم تاریخ کے عذاب سے بچ بھی جاؤ تو اللہ کے غضب سے نہیں بچ سکو گے۔