انقرہ : ترکی نے شام کے شمالی علاقے میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ پر بمباری کی ہے.داعش پر بمباری ترکی کے شہر غازی عنتب میں شادی کی تقریب میں خودکش حملے کی بعد کی گئی.
تفصیلات کے مطابق ترکی جانب سے دولتِ اسلامیہ پر بمباری ہفتےکو غازی عنتب شہر میں شادی کی تقریب پر خودکش حملے کے بعد کی گئی.خودکش حملے میں 54 افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے اکثریت بچوں کی تھی.
ترکی نے اپنی حدود سے توپخانے کے ذریعے شامی علاقے جرابلس اور منبج میں دولتِ اسلامیہ اور کرد ملیشیا وائے پی جی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا.
*ترکی میں شادی کی تقریب کے قریب دھماکہ،30افراد جاں بحق
ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ شام کے شمالی علاقوں سے دولتِ اسلامیہ کا صفایا کر دیا جائے گا.
اطلاعات کے مطابق غازی عنتب شہر میں اس وقت 15 سو کے قریب شامی باغی موجود ہیں اور یہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے احکامات کے انتظار میں ہیں.
دوسری جانب ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ غازی عنتب شہر میں خودکش حملہ کرنے والے بمبار کی عمر کا تعین ابھی نہیں ہو سکا.
*شادی کی تقریب میں دھماکہ ’بارہ سے چودہ سالہ لڑکے‘نے کیا،ترک صدر
اس سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ خودکش بمبار کی عمر 12 سے 14 برس تھی تاہم ترک وزیراعظم کے مطابق خودکش بمبار کی عمر کا تعین عینی شاہدین کی مدد سے کیا گیا تھا لیکن ابھی حتمی طور پر ابھی واضح نہیں ہو سکا.
غازی عنتب میں خودکش حملے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ خودکش بمبار کی عمر 12 سے 14 سال کے درمیان تھی.
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترک صدر نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا