کراچی : شہر قائد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ سے ڈلیوری کے بعد ایک نوزائیدہ بچہ مبینہ طور پر غائب کردیا گیا۔ بچے کے والد کا کہنا ہے کہ الٹرا ساؤنڈ کے مطابق جڑواں بچوں نے جنم لینا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے جناح اسپتال میں میاں بیوی پر قیامت ٹوٹ پڑی، والدین نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد ایک بچہ کچھ دیر بعد ہی غائب کردیا گیا۔
دوسری جانب اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں نے والدین کو بتایا کہ صرف ایک ہی بچہ پیدا ہوا تھا جسے آپ کے حوالے کردیا گیا ہے۔
اپنے بچے کی مبینہ گمشدگی پر نوزائیدہ بچے کے والد نے متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج کرادی، جس میں بچے کے والد کا مؤقف ہے کہ کچھ روز قبل کرائے گئے الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ کے مطابق2 بچوں نے جنم لینا تھا۔
بچے کے والد نے بتایا کہ میں اپنی اہلیہ کو تکلیف دہ حالت میں جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا جہاں صرف ایک بچی کی ولادت کی اطلاع دی گئی۔
والد نے ڈاکٹروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک بچی ہمارے حوالے کی گئی جبکہ دوسرے بچے کو غائب کردیا گیا ہے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔
الٹراساؤنڈ کسی پرائیویٹ لیبارٹری سے کرایا گیا تھا، ڈاکٹر سیمی جمالی
اس حوالے سے جناح اسپتال ایمرجنسی کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مریضہ کی جانب سے دکھائی گئی رہورٹ میں الٹراساؤنڈ کسی پرائیویٹ لیبارٹری سے کرایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خاتون جب ایمرجنسی میں آئی تھی تو ہمارے ڈاکٹرز نے ایمرجنسی میں الٹراساؤنڈ کیا تھا ۔ مریضہ کے2الٹراساؤنڈ ہوئے دونوں کی الگ الگ رپورٹس آئیں، ایک رپورٹ میں ایک بچہ جبکہ دوسری رپورٹ میں2بچے ظاہر کئے گئے۔
گائنی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے بھی ایک ہی بچے کی پیدائش کا بتایا ہے اور بچی کی پیدائش پر والدہ کو اسے دکھایا بھی گیا تھا
ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ ورثا کی درخواست پر وارڈز سے فائنڈنگ لی تھیں، اس معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،18فروری کو انکوائری کمیٹی میں بچی کے والد کو بھی بلایا جائے گا۔