نیویارک: سماجی رابطے اور مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر نے غیر فعال اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق چار روز قبل ٹویٹر انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ جو اکاؤنٹس گزشتہ 6 ماہ سے فعال نہیں انہیں بند کردیا جائے گا، انتظامیہ نے مؤقف ظاہر کیا تھا کہ یہ اقدام جعلی اکاؤنٹس کی روک تھام کے لیے کیا گیا۔
ٹویٹر صارفین نے کمپنی کے فیصلے پر شدید تنقید کی جس کے بعد انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پڑ گئے اور اب اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کے فیصلے کو فی الحال روک دیا گیا۔
ٹویٹر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صارفین کی شکایات اور تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر فعال اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا۔
قبل ازیں ٹویٹر انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ 11 دسمبر کے بعد تمام غیر فعال یا جعلی اکاؤنٹس بند کردیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: ٹویٹر نے صارفین کو 11 دسمبر تک کی مہلت دے دی
ٹویٹر ترجمان کا کہنا تھا کہ پلیٹ فارم کو بامقصد بنانے کے لیے ایسے اکاؤنٹس کی صفائی کا فیصلہ کیا گیا تھا تاکہ مستند اور قابل اعتبار معلومات کا تبادلہ ہوسکے اور صارفین کا اعتماد بحال ہو۔
مگر اب کمپنی کی جانب سے کہا گیا کہ اب اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے کیونکہ کمپنی نے اعلان کرتے ہوئے ایسے صارفین کو فراموش کرگئی تھی جو اب اس دنیا میں نہیں رہے۔
This impacts accounts in the EU only, for now. We’ve always had an inactive account policy but we haven’t enforced it consistently. We’re starting with the EU in part due to local privacy regulations (eg, GDPR).
— Twitter Support (@TwitterSupport) November 27, 2019
انتظامیہ نے ایک ٹوئٹ میں وضاحت کی کہ ‘ہم نے صارفین سے سنا کہ اس اقدام سے وہ اکاﺅنٹس متاثر ہوں گے جو دنیا سے چلے جانے والے افراد کے ہیں، ہم نے اس بارے میں سوچا ہی نہیں تھا، ہم غیرفعال اکاﺅنٹس کو اس وقت تک ڈیلیٹ نہیں کریں گے جب تک انتقال کرنے جانے والے افراد کے اکاﺅنٹس کو یادگاری بنانے کا ذریعہ تلاش نہ کرلیں’۔