تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ٹویٹر کو غلطی کا احساس ہوگیا، فیصلہ واپس

نیویارک: سماجی رابطے اور مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر نے غیر فعال اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق چار روز قبل ٹویٹر انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ جو اکاؤنٹس گزشتہ 6 ماہ سے فعال نہیں انہیں بند کردیا جائے گا، انتظامیہ نے مؤقف ظاہر کیا تھا کہ یہ اقدام جعلی اکاؤنٹس کی روک تھام کے لیے کیا گیا۔

ٹویٹر صارفین نے کمپنی کے فیصلے پر شدید تنقید کی جس کے بعد انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پڑ گئے اور اب اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کے فیصلے کو فی الحال روک دیا گیا۔

ٹویٹر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صارفین کی شکایات اور تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر فعال اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا۔

قبل ازیں ٹویٹر انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ 11 دسمبر کے بعد تمام غیر فعال یا جعلی اکاؤنٹس بند کردیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: ٹویٹر نے صارفین کو 11 دسمبر تک کی مہلت دے دی

ٹویٹر ترجمان کا کہنا تھا کہ پلیٹ فارم کو بامقصد بنانے کے لیے ایسے اکاؤنٹس کی صفائی کا فیصلہ کیا گیا تھا تاکہ مستند اور قابل اعتبار معلومات کا تبادلہ ہوسکے اور صارفین کا اعتماد بحال ہو۔

مگر اب کمپنی کی جانب سے کہا گیا کہ اب اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے کیونکہ کمپنی نے اعلان کرتے ہوئے ایسے صارفین کو فراموش کرگئی تھی جو اب اس دنیا میں نہیں رہے۔

انتظامیہ نے ایک ٹوئٹ میں وضاحت کی کہ ‘ہم نے صارفین سے سنا کہ اس اقدام سے وہ اکاﺅنٹس متاثر ہوں گے جو دنیا سے چلے جانے والے افراد کے ہیں، ہم نے اس بارے میں سوچا ہی نہیں تھا، ہم غیرفعال اکاﺅنٹس کو اس وقت تک ڈیلیٹ نہیں کریں گے جب تک انتقال کرنے جانے والے افراد کے اکاﺅنٹس کو یادگاری بنانے کا ذریعہ تلاش نہ کرلیں’۔

Comments

- Advertisement -