اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

اہم ٹویٹ کو کیسے محفوظ بنایا جائے، ٹویٹر نے خاموشی سے فیچر متعارف کرادیا

اشتہار

حیرت انگیز

کیلی فورنیا: سماجی رابطے اور مائیکربلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر استعمال کرنے والے صارفین جلد بازی میں اہم ٹویٹ سے محروم رہ جاتے ہیں تاہم اب کمپنی نے ایسے لوگوں کے لیے نیا فیچر متعارف کرادیا۔

تفصیلات کے مطابق سمارجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے دنیا بھر میں موجود کروڑوں صارفین موجود ہیں جن کی دلچسپی کو بڑھانے کے لیے کمپنی کی جانب سے آئے روز نت نئے فیچرز متعارف کرائے جاتے ہیں۔

ٹویٹر کا شمار سماجی رابطے کی دوسری بڑی ویب سائٹ میں ہوتا ہے گذشتہ برس انتظامیہ نے اپنی سروس میں ایک نئے فیچر کا اضافہ کیا تھا جس کے بعد صارفین 140 حروف کے بجائے 280 الفاظ کے ٹویٹ کرسکتے ہیں۔ مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ کو 140 الفاظ میں کوئی بھی بات کہنے کا منفرد اعزاز حاصل تھا کیونکہ کوئی بھی صارف کم الفاظ میں اپنی بات سمجھانے کی کوشش کرتا تھا۔

مزید پڑھیں: ٹویٹر صارفین کے بارے میں حیران کُن تحقیق

انٹرنیٹ پر موجود دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو شکست دینے کے لیے ٹویٹر نے اکاؤنٹ ویریفائی کی سروس بھی متعارف کروائی تھی علاوہ ازیں انتظامیہ نے حالیہ دنوں اسنیپ چیٹ کی طرز پر ویڈیو فیچر متعارف کرنے کا اعلان کیا تھا جو تاحال سامنے نہیں آسکا۔

ایک ہفتہ قبل ٹویٹر نے صارفین کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے خاموشی سے ایک نئے فیچر کا اضافہ کردیا جس کی ویڈیو بھی جاری کی گئی، کمپنی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی بھی صارف مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ استعمال کرتے ہوئے کوئی ٹویٹ محفوظ بنانا چاہتا ہے تو اب یہ بہت آسان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹویٹر کا اکاؤنٹ ویریفائی سہولت فی الوقت بند کرنے کا اعلان

ویڈیو کے مطابق کمپیوٹر یا موبائل پر ٹویٹر استعمال کرنے والا صارف مذکورہ ٹویٹ کو ایڈ بک مارک کر کے محفوظ بنا سکتا ہے اور پھر اپنی ضرورت کے وقت اُسے سیٹنگ میں جاکر بک مارک سے حاصل کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ بک مارک کی سہولت انٹرنیٹ پر سب سے پہلے گوگل کی جانب سے سن 2000 میں متعارف کروائی گئی تھی جس کے تحت صارف اپنی پسندیدہ ویب سائٹ کو ایک بٹن کے ذریعے محفوظ بناسکتا ہے اور ضرورت پڑنے پر اُسے دیکھ بھی سکتا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں