تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

کیا پاکستان میں ویکسی نیشن پر سعودی عرب میں داخل ہوا جاسکتا ہے؟ حکام کا بتادیا

سعودی عرب میں جوازرات نے مملکت میں کام کرنے والے تارکین وطن کی ویکسینیشن کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ افراد جنہوں نے جانے سے قبل مملکت میں کرونا ویکسین کی دنوں خوراکیں لگوائی تھیں وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔

یہ جواب جوازات کے ٹوئٹر پر کیے گئے ایک سوال پر دیا گیا، ایک شخص نے سوال کیا تھا کہ ’پاکستان سے تعلق رکھنے والے کارکن جن کا ویزا ڈرائیورز کا ہے انہوں نے پاکستان میں ایسٹرازنیکا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں اور ان کا اسٹیٹس امیون ہے کیا وہ مملکت آسکتے ہیں؟۔

واضح رہے وہ تارکین وطن جنہوں نے مملکت سے باہر مطلوبہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں انہیں چاہیے کہ وہ مملکت آنے سے قبل کسی ایسے ملک میں دو ہفتے قیام کریں جہاں سے مسافروں کی آمد پر پابندی نہیں۔

ایسے ممالک میں دو ہفتے قیام کرنے کے بعد مملکت آیا جاسکتا ہے، مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ مملکت آنے سے 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کرایا جائے۔حکام نے واضح کیا کہ پی سی آر ٹیسٹ ایسی لیبارٹری سے کرایا جائے جو مملکت میں منظور شدہ ہو، سعودی عرب آنے سے قبل انہیں ’قدوم ‘ پورٹل میں خود کو رجسٹر کرانا ہوگا۔

وہ افراد جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں مملکت میں نہیں لگوائیں انہیں سعودی عرب آنے کے بعد پانچ دن ہوٹل قرنطینہ میں رہنا ہوگا، علاوہ ازیں سعودی عرب آنے کے 24 گھنٹے کے اندر پی سی آر ٹیسٹ بھی کرانا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی اقامہ: غیرملکیوں کے گرد گھیرا تنگ!

قرنطینہ میں پانچ دن قیام کے بعد دوبارہ پی سی آر ٹیسٹ کرانا ضروری ہے، ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے پر قرنطینہ کی پابندی ختم ہوجائے گی۔

وہ افراد جنہوں نے مملکت میں مروجہ و منظور شدہ ویکسین نہیں لگوائی انہیں قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانا ہونگی۔

واضح رہے سعودی عرب میں کرونا ویکسین کے لیے مفت سہولت فراہم کی گئی ہے، مملکت کے تمام ریجنزمیں ویکسینیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں پیشگی وقت حاصل کرنے کے بعد وہاں جا کر ویکسین لگوائی جاسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -