سعودی عرب میں ریاض ریجن کی پولیس نے جنرل ڈیپارٹمنٹ آف کمیونٹی سیکیورٹی اینڈ کامبیٹنگ ہیومن ٹریفکنگ کرائمز کے ساتھ مل کر انسداد انسانی سمگلنگ کے جرائم کے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر 2 غیر ملکیوں کو حراست میں لے لیا۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاض پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے غیرملکی یمن سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے اپنے ہم وطن 8 یمنی بچوں کو پبلک مقامات اور سڑکوں پر گداگری کے لیے بھی استعمال کیا تھا۔
ریاض پولیس کے مطابق ان بھکاریوں کی نگرانی کی گئی اور اصل کارندوں تک پہنچنے کے لیے نشاندہی کے بعد فلیٹ پر چھاپہ مارا گیا اور وہاں سے دونوں غیرملکیوں کو حراست میں لے لیا گیا، بچوں سے گداگری کرانے سے حاصل ہونے والی رقم کو بھی ضبط کرلیا گیا۔
ریاض پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں غیرملکیوں کے خلاف کارروائی کے بعد غیر ملکیوں کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا ہے۔ امن عامہ فورس نے اس حوالے سے اپنے آفیشل اکاؤنٹ ایکس (ٹوئٹر) پر وڈیو بھی جاری کی ہے۔
اس سے قبل بھی سعودی عرب کے شہر ریاض میں پولیس نے غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث تین غیر ملکی خواتین کو حراست میں لے لیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار کی گئی غیر ملکی خواتین ریاض کے مقامی ہوٹل میں جسم فروشی کے دھندے میں ملوث تھیں۔
ریاض پولیس کے مطابق انسانی تجارت کے انسداد کے لیے قائم ادارہ اور معاشرے کی سلامتی کے ادارے کے تعاون سے کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
سعودی عرب: عمرہ زائرین کو رمضان میں فراہم کی جانے والی خدمات کا جائزہ
گرفتار شدگان سے تفتیش کی جارہی ہے اور ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے پر انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جائے گا۔