گوجرانولہ: پنجاب میں کم عمر لڑکیوں سے زیادتی اور فحش ویڈیو بنانے کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ کے علاقے روٹانہ ڈاک خانہ کوہلووالا میں لڑکیوں کے ساتھ زیادتی اور فحشن ویڈیو بنانے میں ملوث دو ملزمان کی گرفتاری کے بعد پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس گھناؤنے جرم میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جن کی شناخت راشد اور طارق شاہ کے نام سے ہوئی جبکہ ملزمان کے پاس سے متعدد نازیبہ ویڈیوز بھی بر آمد کی گئی ہیں۔
گوجرانوالہ میں 9 سال کا بچہ زیادتی کے بعد قتل
پولیس کے مطابق ملزم راشد کی کوہلووالا بازار میں فلموں کی دکان ہے جبکہ پولیس کی جانب سے واقعے کی خبر ملتے ہیں ہی کارروائی اور گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکیوں کی تعداد چھ سے زائد ہے البتہ متاثرہ لڑکیوں کے ورثا سامنے آنے کو تیار نہیں جس کے باعث ملزمان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔
گوجرانوالہ ملازمہ تشدد کیس: بچی سے جنسی زیادتی کا بھی انکشاف
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں گوجرانوالہ کے علاقے نو شہرہ ورکاں سے 9 سالہ ننھی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، بچی کو پہلے اغوا کیا گیا بعد ازاں درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد اس کی لاش قریبی نالے میں پھینک کی دی گئی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس نے کامیاب کاررائی کرتے ہوئے زیادتی میں ملوث اشتیاق نامی شخص کو گرفتار کیا جس نے تقتیش کے دوران ہی اقرار جرم کر لیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔