تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

دریائے شکوپی میں دو سعودی طلباء ڈوب کر جاں بحق

نیویارک: امریکی ریاست میسا چوسٹس میں دو مقامی بچوں کو ڈوبنے سے بچانے کی کوشش کرنے والے دو سعودی طلباء دریائے شکوپی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ جمعہ کے روز پیش آیا جاں بحق ہونے والے دونوں طلباء کی شناخت جاسر اور ذیب کے نام سے ہوئی ہے۔

جاسر کے بھائی اور ذیب کے کزن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نوجوان گزشتہ پانچ برس سے اسکالر شپ پر سول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کررہے تھے اور آئندہ دو ہفتوں کے دوران ان کی تعلیم مکمل ہونے والی تھی۔

دونوں طلباء فارغ التحصیل ہونے اور وطن واپس لوٹنے کے انتظار کے سبب گزشتہ تین برس سے اپنے گھر والوں سے نہیں مل سکے تھے البتہ جاسر اور ذیب کا اپنے گھر والوں سے آخری رابطہ ان کی انتقال سے دو روز قبل ہوا تھا۔

دونوں متوفی نوجوانوں نے جاسر کے ایک بھائی کو بھی اپنے ساتھ چلنے کے لیے کہا تھا تاہم وہ دوسری ریاست میں ہونے کے سبب اپنے دوستوں کے ساتھ خوشیاں منانے کے سبب نہیں جاسکا تھا۔

ذیب کے کزن عوض نے کہا کہ میتوں کی حوالگی کے حوالے سے ابھی تک امریکی حکام کی جانب سے انتظامات مکمل نہیں ہوسکے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سعودی سفارت خانے کی جانب سے انتظامات مکمل کرکے دونوں افراد کی میتیں سعودی عرب کے جنوبی صوبے نجران پہنچائی جائیں۔

عینی شاہدین کے مطابق ریڈ برج روڈ کے نزدیک دریا کے حصے دو امریکی بچوں کو پانی کی طاقت ور لہروں کے سبب شدید مشکلات درپیش تھیں اس دوران بہت سے لوگوں نے ان کو بچانے کی کوشش کی تاہم سعودی نوجوانوں کو دریا کی موجیں دور لے گئیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -