ہفتہ, مئی 17, 2025
اشتہار

رشید گوڈیل پر حملے کے 2 سال مکمل، ملزمان تاحال آزاد

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل پر ہونے والے قاتلانہ حملے کو دو برس بیت گئے مگر ملزمان ابھی تک گرفتار نہ ہوسکے۔

تفصیلات کے مطابق دو سال قبل یعنی 18 اگست 2015 کو بہادر آباد کے علاقے میں رشید گوڈیل پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے قاتلانہ حملہ کیا تاہم ہو خوش قسمتی سے بچ گئے، فائرنگ کے نتیجے میں رشید گوڈیل کو 5 گولیاں لگیں تھیں جبکہ اُن کے ڈرائیور عبدالمتین جاں بحق ہوگئے تھے۔

رکن قومی اسمبلی پر حملے کا مقدمہ نیو ٹاؤن تھانے میں درج ہوا اور اس ضمن میں کچھ مشتبہ ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا تھا تاہم جرم ثابت نہ ہونے پر انہیں رہائی بھی مل گئی، انٹیلی جنس اطلاعات اور پولیس ذرائع کے مطابق حملے کا ماسٹر مائنڈ لیاری گینگ وار کا کمانڈر شاہد بکک تھا تاہم اُس کی گرفتاری ابھی تک عمل میں نہیں لائی جاسکی اور ملزم بیرونِ ملک فرار ہوگیا۔

پڑھیں: رشید گوڈیل – سیاسی سفرپرایک نظر

عبدالرشید گوڈیل نے علاج و معالجے کے لیے بیرونِ ملک جانے کی درخواست اسمبلی سیکریٹریٹ میں دائر کی تو انہیں اجازت نہیں مل سکی جس کے بعد انہوں نے کراچی میں ہی علاج کروایا تاہم طبیعت میں بہتری کے بعد رشید گوڈیل نے گزشتہ برس جون میں کراچی کو خیرباد کہتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں فیملی سمیت رہائش اختیار کر لی ہے۔

قاتلانہ حملے میں بچ جانے والے رکن قومی اسمبلی کو اب بولنے اور چلنے پھرنے میں دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، طبیعت ناسازی کے باعث انہوں نے اب سیاسی زندگی سے غیر اعلانیہ کنارہ کشی اختیارکی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: رشید گوڈیل حملہ کیس : تفتیشی افسرکوگرفتارکرنے کا حکم

عبدالرشید گوڈیل کو ایم کیو ایم کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 252 سے انتخاب لڑنے کے لئے دو بار منتخب کیا گیا، میمن اور تاجر برادری میں اچھے اثر رسوخ رکھنے والے رکن قومی اسمبلی پہلے 2008 کے انتخابات اور پھر 2013 کے انتخابات میں 33 ہزار 991 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔

رشید گوڈیل کی اسمبلی میں یادگار تقریر


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں

مزید خبریں