امریکی محکمہ خارجہ کا یمن کی انصار اللہ تنظیم کو دہشتگرد قراردیتے ہوئے کہنا تھا کہ حوثیوں سے مشرق وسطیٰ میں امریکی شہریوں کی زندگیوں خطرات لاحق ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ انصار اللہ سے امریکا کے علاقائی شراکت داروں اور میری ٹائم تجارت کو بھی خطرات لاحق ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ تنظیم کو دہشتگرد قراردینے کی وجہ یہ بھی ہے کہ یمن کے حوثیوں نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے دوران خلیج عدن سے گزرنے والے امریکی جہازوں کو نشانہ بنایا تھا تاہم چینی جہازوں پر حملے نہیں کیے تھے۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرینی ہم منصب زیلنسکی پر دوبارہ برس پڑے اور کہا کہ یہ شخص امن نہیں چاہتا۔
امریکا کے صدارتی آفس میں صدر ٹرمپ اور ان کے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کی تلخ ملاقات کی دنیا میں گونج ابھی برقرار ہے کہ امریکی صدر زیلنسکی پر ایک بار پھر برس پڑے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ”یہ شخص امن نہیں چاہتا۔“
ٹرمپ نے یہ بیان ولادیمیر زیلنسکی کے گزشتہ روز کے اس بیان کہ ”یوکرینی جنگ کا خاتمہ ابھی دور ہے“ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طلبا کو خبردار کردیا
ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر یوکرینی صدر کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے زیلنسکی کے مذکورہ بیان کو سب سے بُرا بیان قرار دیتے ہوئے واضح کہا کہ امریکا اب اس رویے کو زیادہ دیر تک برداشت نہیں کرے گا۔
امریکی صدر نے اس کے ساتھ ہی دیگر یورپی رہنماؤں پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ یورپ جتنا پیسہ یوکرین کے دفاع پر خرچ کر رہا ہے، اس سے کہیں زیادہ رقم روس سے تیل اور گیس خریدنے پر خرچ کر رہا ہے۔