نیویارک : اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نّکی ہیلی نے واشنگٹن اور خلیجی ریاستوں پر عائد کردہ ایرانی الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے ایران اپنے اندورنی امن و امان کی خراب صورتحال کی وجوہات پر توجہ دے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ گذشتہ روز منعقد ہونے والے اجلاس میں امریکا کی مستقل مندوب نکّی ہیلی ایران کے جنوب مغربی شہر اھواز میں ہونے والی فوجی پریڈ پر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور اس کے عرب اتحادیوں پر عائد کیے گئے ایرانی الزامات کو مسترد کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نّکی ہیلی کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم ملک کے مختلف شہروں میں مہنگائی اور اپنی فورسز کے خلاف مظاہرے کررہی ہے، ایرانی حکمرانوں کو ملکی امن و استحکام کی خراب ہوتی صورتحال کی وجوہات پر غور کرنا چاہیئے۔
اقوام متحدہ کے اجلاس میں امریکی سفیر نے کہا کہ ایرانی حکمرانوں نے اپنی عوام پر دباؤ بنایا ہوا ہے، تہران حکومت خود آئینے میں دیکھے۔
غیر ملکی خبر رساں نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی کوشش ہے خطے میں ایران کی ضرر رساں سرگرمیوں، بیلسٹک میزائل کے تجربے، مسلح گروہوں کی حمایت اور اسلحے کی فراہمی کو روکے۔
دوسری جانب سے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ انور قرقاش نے خلیجی ریاستوں پر عائد کردہ الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف اماراتی حکومت مؤقف بلکل واضح ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ میں الزام عائد کیا تھا کہ ہفتے کے روز فوجی پریڈ ہونے والے حملے میں امریکا اور عرب ممالک ملوث تھے جس میں 29 افراد لقمہ اجل بنے۔
ایران کے اعلیٰ حکام کی جانب سے امریکا سمیت عرب ریاستوں کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل ایران کے جنوب مغربی شہر احواز میں سیکیورٹی فورسز کی پریڈ کے دوران نامعلوم افراد نے حملہ کردیا، فائرنگ کے نتیجے میں خاتون اور بچے سمیت 60 افراد زخمی جبکہ 12 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 29 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔