جمعرات, مارچ 6, 2025
اشتہار

ٹرمپ انتظامیہ حماس سے براہ راست خفیہ مذاکرات کر رہی ہے، امریکی میڈیا کا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ غزہ میں قید امریکی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کیلیے وسیع معاہدے کے امکان پر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ براہ راست خفیہ مذاکرات کر رہی ہے۔

یہ دعویٰ امریکی خبر رساں ادارے ایکسیوز (Axios) نے اپنی رپورٹ میں کیا۔ امریکی صدارتی ایلچی برائے یرغمالی امور ایڈم بوہلر کے ذریعے حماس کے ساتھ ہونے والے خفیہ مذاکرات غیر معمولی ہے کیونکہ امریکا نے اس سے قبل کبھی بھی مزاحمتی کے ساتھ براہ راست رابطہ نہیں کیا۔

ایڈم بوہلر اور حماس کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان ملاقاتیں حالیہ ہفتوں میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوئیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے حماس کے ساتھ بات چیت کے امکان کے بارے میں پہلے اسرائیل سے مشورہ کیا۔

ٹرمپ انتظامیہ اور مزاحمتی تنظیم کے درمیان بات چیت امریکی یرغمالیوں کی رہائی پر مرکوز رہی، لیکن اس میں تمام بقیہ یرغمالیوں کی رہائی اور طویل مدتی جنگ بندی کیلیے ایک وسیع معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

امریکی عہدیدار نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس کے ایلچی اسٹیو وٹ کوف نے بھی اس ہفتے دوحہ جانے کا منصوبہ بنایا تھا تاکہ وہ قطر کے وزیر اعظم سے جنگ بندی کے بارے میں ملاقات کر سکیں لیکن منگل کی رات یہ دورہ اُس وقت اچانک منسوخ کر دیا گیا جب حماس کی جانب سے کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی۔

ایکسیوز کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں حماس کے ہاتھوں اب بھی 59 شہری یرغمال ہیں جبکہ اسرائیلی دفاعی افواج نے ان میں سے 35 کی ہلاکت کی تصدیق کی، اسرائیلی انٹیلیجنس کا خیال ہے کہ 22 یرغمالی اب بھی زندہ ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں