امریکا کی جانب سے فلسطین کی اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کر دیا گیا، سیکیورٹی کونسل کے 12 رکن ممالک نے فلسطین کومستقل رکنیت دینے کی حمایت کی تھی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ نے قرارداد پر ووٹنگ سے گریز کیا، سیکیورٹی کونسل ارکان کی اکثریت کی حمایت کے باوجود قرارداد پاس نہ ہوسکی، امریکا کے ویٹو کے بعد فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد منظور نہ ہوسکی۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے امریکا کا اسرائیل کی حمایت میں چوتھی بار ویٹو کا استعمال کیا گیا، فلسطین کو 2012 سے اقوام متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ حاصل ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ویٹو پر ردعمل دیتے ہوئے فلسطینی ایوان صدر نے کہا کہ امریکا کا درخواست ویٹو کرنے کا اقدام غیر منصفانہ اور غیر اخلاقی ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشتگردی پر فلسطینی ریاست کو انعام نہیں دیا جائے گا، سلامتی کونسل میں شرمناک تجویز مسترد کردی گئی، اسرائیلی وزیر خارجہ نے ویٹو کرنے کے امریکی اقدام کی تعریف بھی کی۔
اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ
یاد رے کہ یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا تھا۔