امریکا کا سلامتی کونسل میں اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ اپنے دفاع کے لیے ضروری ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی شہریوں، اڈوں یا دیگر بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔
امریکا کا سلامتی کونسل میں بیان میں کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کرسکے اس کے لیے کوششوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ایرانی قیادت کا اس وقت مذاکرات کرنا دانشمندانہ ہوگا، امریکا کو اسرائیلی حملوں کی اطلاع پہلے دے دی گئی تھی، لیکن امریکا حملوں میں ملوث نہیں۔
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین اسرائیلی مجرمانہ حملوں کی مذمت کرے گی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز اپنے اطالوی ہم منصب انتونیو تاجانی سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے عباس عراقچی نے ایران کے جوہری ڈھانچے اور شہری اضلاع پر ٹارگٹڈ حملوں کی مذمت کی۔ انھوں نے ان کارروائیوں کو مجرمانہ جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین ایک واضح طور پر سرکشی کے اقدام کی مذمت میں قطعی مؤقف اختیار کرے گی۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایرانی قوم اور اس کی حکومت بین الاقوامی برادری خصوصاً یورپی یونین سے اس سنگین فعل کے خلاف واضح مذمت کی توقع رکھتی ہے۔ اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ انھوں نے اسرائیلی حکام سے بات چیت کی ہے تاکہ اس حملے کی سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا جا سکے۔ تاجانی نے زور دے کر کہا کہ ایسی حرکتیں ناقابل برداشت ہیں اور انھیں فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔
ایران کی اسرائیل کا دفاع کرنے والے ممالک کو دھمکی
وزیر خارجہ اٹلی نے دونوں اطراف سے تحمل کے مظاہرے پر زور دیا، اور کہا کہ امن اور علاقائی استحکام کے حصول میں نئے سرے سے مذاکرات کے لیے اٹلی سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔