بدھ, مارچ 19, 2025
اشتہار

زیادہ تر لوگ 18 قیراط سونا کیوں خرید رہے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

عیدالفطر پر طلائی زیورات بنانے کے خواہشمندوں اور سونا بطور تحفے دینے کے رجحان میں اضافہ ہونے لگا۔

خلیجی میڈیا کے مطابق ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے سونے کی قیمتیں ریکارڈ بلندی پر پہنچ رہی ہیں، متحدہ عرب امارات میں زیورات کے خریدار اپنی ترجیحات کو تبدیل کر رہے ہیں۔

روایتی 22 قیراط اور 24 قیراط کے ٹکڑوں کے مقابلے میں 18 قیراط سونے کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

سونے کی زیادہ قیمتوں کے ساتھ، 18 قیراط کے زیورات تحائف اور کبھی کبھار پہننے کے لیے ترجیحی انتخاب بن گئے ہیں۔

گولڈ اینڈ ڈائمنڈ پارک میں گولڈ اینڈ جیمز گیلری کے منیجنگ ڈائریکٹر عاصم دامودی نے کہا کہ سونے کی قیمتوں میں اضافے کے درمیان صارفین تقریبات کے لیے اپنی خریداری کے انداز کو ایڈجسٹ کر رہے ہیں۔

 دامودی کے مطابق عید کے زیورات کے تحائف پر خرچ کی جانے والی اوسط رقم 1,000 سے 1,800 درہم کے درمیان ہے، جس میں لاکٹ، بالیاں اور بریسلیٹ سب سے زیادہ مطلوب اشیاء ہیں۔

پاکستان

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں فی تولہ سونا 1650 روپے اضافے کے ساتھ 3 لاکھ 19 ہزار روپے کا ہوگیا ہے۔

اسی طرح 10 گرام سونے 1415 روپے مہنگا ہوکر 2 لاکھ 73 ہزار 491 روپے کا رہا۔

عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان رہا، سونا 16 ڈالر اضافے سے 3038 ڈالر فی اونس کا ہوگیا۔

یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔ اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کر دی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں