تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

پاکستانی مسافروں کی مشکل آسان ، یو اے ای حکومت نے بڑی پابندی ختم کردی

اسلام آباد : متحدہ عرب امارات نے پاکستان سے آنے والے مسافروں کیلئے ایئرپورٹس پر ریپڈ ٹیسٹ کی شرط ختم کردی، تاہم مسافروں کو 48 گھنٹے قبل کا نیگٹو پی سی آرٹیسٹ دکھانا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان سے دبئی، شارجہ اور ابوظہبی جانیوالے مسافروں کے ایئرپورٹس پر ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ کی شرط ختم کردی۔

جس کے بعد مسافروں کو ایئرپورٹس پر48گھنٹے قبل کا منفی پی سی آرٹیسٹ دکھانا ہوگا اور 48گھنٹے کا وقت لیبارٹری کو دیئے گئے سیمپل کے وقت سے شروع ہوگا۔

یو اے ای حکومت کی جانب سے متحدہ عرب امارات پہنچنے والے مسافروں کا پی سی آر ٹیسٹ ہوگا اور مسافر ٹیسٹ کا نتیجہ آنے تک سیلف قرنطینہ کریں گے۔

حکام کے مطابق دبئی ٹرانزٹ کرنے والے تمام مسافروں کو پی سی آر نیگیٹو ٹیسٹ دکھانا لازمی نہیں۔

خیال رہے متحدہ عرب امارات اتھارٹی نے ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ سے متعلق نیا ہدایت نامہ جاری کیا تھا ، نیا ہدایت نامہ پاکستان، بھارت، نیپال، نائیجیریا، سری لنکا کے شہریوں کے لیے جاری کیا گیا۔

نئے ہدایت نامے میں ٹیسٹ کی ٹائمنگ 4 سے بڑھا کر 6 گھنٹے کردی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ تمام ایئر لائنز نئی ہدایت پر عملدرآمد کی پابند ہوں گی، مسافروں کو یو اے ای آمد سے قبل ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا۔

بعد ازاں متحدہ عرب امارات آنے والے مخصوص ممالک کے مسافروں کیلئے نئےقوانین کا اعلان کیا تھا ، جس کے تحت مخصوص ممالک کے مسافر تیسرےملک کےذریعےیواےای آسکتے ہیں تاہم وزٹ ویزاپرآنےوالوں کو 14دن کسی اور ملک میں گزارنے ہوں گے ، سہولت پاکستان، نیپال، بھارت،نائیجیریا اور یوگنڈا کے ممالک کیلئے تھی۔

Comments

- Advertisement -
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں