تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

متحدہ عرب امارات نے خواتین کے حوالے سے اہم سنگِ میل حاصل کر لیا

دبئی: متحدہ عرب امارات خواتین کے حوالے سے اہم سنگِ میل حاصل کرتے ہوئے صنفی توازن کے 9 اشاریوں میں پہلے نمبر پر آ گیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی مسابقتی اور شماریاتی مرکز (FCSC) نے اعلان کیا ہے کہ (پائیدار ترقی کے اہداف 2021) کے ہدف 5 میں حاصل ہونے والی پیش رفت میں، یو اے ای صنفی توازن کے 9 اشاریوں میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے، جو کہ امارات میں صنفی توازن کا واضح ثبوت ہے۔

یو اے ای نے صنفی عدم مساوات کو تیزی سے کم کیا ہے، اس حوالے سے بھی اس نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے انڈیکس میں گزشتہ برس 8 درجے بہتری حاصل کر لی ہے۔

حکام کے مطابق یو اے ای نے صنفی عدم مساوات کو ختم کرنے کے لیے کئی سطح پر بڑے اقدامات کیے، پارلیمنٹ میں خواتین کو نمائندگی دی، کام کی جگہ پر جنسی و صنفی امتیاز کو ختم کیا، ہراسانی کے خلاف قوانین بنائے، بچے کی پیدائش پر ماں کے ساتھ ساتھ والد کے لیے بھی چھٹی کا قانون متعارف کرایا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کے علاوہ گھریلو تشدد کے خلاف بھی قانون سازی کی گئی، حاملہ خواتین کو کام سے نکالنے پر پابندی لگائی گئی، اب خواتین بھی مردوں کی طرح با اختیار ہو کر کاروبار کر سکتی ہیں، ان اقدامات کی وجہ سے یو اے ای عالمی سطح پر 9 اشاریہ جات میں پہلے نمبر پر آیا۔

واضح رہے کہ 2019 میں صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے FNC میں خواتین کی نمائندگی کو 50 فی صد تک بڑھانے کے لیے قرارداد نمبر 1 جاری کی تھی، ایف این سی کو ایک مثبت ماڈل سمجھا جاتا ہے، جس نے اپنے صنفی توازن کے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کی صنفی توازن کونسل نے (Gender Balance Guidelines) بھی شائع کیے ہیں جو کام کی جگہوں پر صنفی توازن کی حمایت کرنے کے لیے دنیا میں اپنی نوعیت کی پہلی اشاعت ہے جو صنفی فرق کو ختم کرنے، متحدہ عرب امارات کے وژن 2021 کی حمایت اور پائیدار ترقی کے اہداف 2030 کے حصول میں سرکاری اور نجی شعبے کے حکام کے لیے ایک اہم حوالے کے طور پر نمائندگی کرتی ہے۔

Comments

- Advertisement -