ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں عدالت نے ایک غیر ملکی خاتون کو اپنی گھریلو ملازمہ کو 11 ہزار درہم ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
اردو نیوز کے مطابق راس الخیمہ سول کورٹ نے خلیج کی ایک خاتون کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی ایشیائی ملازمہ کو غلط طریقے سے برطرف کیے جانے پر اسے 11 ہزار 200 درہم ادا کرے۔
سول کورٹ نے خلیجی خاتون کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے اسے یہ حکم بھی دیا کہ وہ برطرف کی جانے والی ملازمہ کو تنخواہ، الاؤنس اور پراویڈنٹ فنڈ بھی پیش کرے، اس کے علاوہ عدالتی اخراجات ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
ایشیائی ملازمہ نے اپنے دعوے میں کہا تھا کہ 1200 درہم ماہانہ کی تنخواہ پر ملازمت کر رہی تھی لیکن اس نے اس کے حقوق ادا نہیں کیے۔
عدالت نے ملازمہ کے حق میں فیصلہ صادر کرتے ہوئے خلیجی خاتون سے 13 ہزار 400 درہم سالانہ چھٹی کا الاؤنس دلوائے، اینڈ آف سروس ،سفر کا ٹکٹ، بیجا طریقے سے برطرفی الاؤنس اور عدالتی اخراجات دلوائے۔
خلیجی خاتون نے عدالتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے، خاتون کے دعوے میں کہا گیا تھا کہ ملازمہ نے کیس فائل کرنے کے لیے جو طریقہ کار اختیار کیا ہے وہ غیر قانونی ہے اسے معاملہ لیبر کورٹ میں لے جانا چاہیئے تھا۔
سول کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے ملازمہ کے حق میں ابتدائی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اس میں معمولی تبدیلی کے ساتھ خاتون کو حکم دیا کہ وہ ملازمہ کو 11 ہزار درہم ادا کرے۔