متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنانی عوام کی مدد کیلیے امدادی سامان سے لدے چھ طیارے بیروت روانہ کئے گئے ہیں، جن میں تقریبا 250 ٹن امدادی اشیا، طبی سامان، خوراک اور خیمے موجود ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے وام کے مطابق ان طیاروں میں عالمی ادارہ صحت، یونیسیف، اقوام متحدہ کے کمشنر برائے پناہ گزین، انٹرنیشنل ریڈ کریسینٹ کے تعاون سے فراہم کیے جانے والا سامان موجود ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی جانب سے لبنان کی عوام کو فوری طور پر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی جانب سے اُٹھایا جانے والا یہ اقدام امارات کی لبنان کو اس کے موجودہ چیلنجوں میں کی سپورٹ کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے اور لبنانی عوام کی مدد کے لیے قوم کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے راتوں رات بیروت پر 30 سے زائد حملے کیے ہیں، جو کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے بھیانک ترین رات تھی۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافات میں 30 سے زائد حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔
لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے رپورٹ کیا کہ بیروت پر اسرائیل کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک یہ سب سے زیادہ بھاری اور تباہ کن رات تھی، بھیانک دھماکوں کی آوازیں رات بھر پورے شہر میں سنی جاتی رہیں، اور مضافاتی علاقہ داحیہ سیاہ دھوئیں سے ڈھکا ہوا ہے۔
اسرائیل نے جن جنوبی مضافاتی علاقوں پر بمباری تیز کی ہے، انھیں حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، پچھلے ہفتے یہاں اسرائیل نے ایک حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو شہید کر دیا تھا اور جمعہ کو ان کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا۔
ایران کا القدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی سے رابطہ منقطع، خبر ایجنسی
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر یہ حملوں کی ایک نئی لہرہے، جس میں لبنان کے دارالحکومت کے ارد گرد شعلے آسمان تک پہنچ گئے اور بھیانک آوازیں گونجتی رہیں۔