تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

یو اے ای نے مالیاتی دھوکے سے بچنے کی ایپ لانچ کردی

متحدہ عرب امارات نے ایک ایسی ایپ لانچ کی ہے جس کے ذریعے مقامی بینکوں کے چیک باؤنس ہونے کے امکان کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔

خلیجی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ایک نئی ایپ لانچ کی گئی ہے جس سے کاروباری ودیگر افراد دونوں کو فوری طور پر معلوم ہوسکے گا کہ انہیں مقامی بینکوں کے جاری کردہ چیک باؤنس ہونے کا امکان تو نہیں ہے۔

یہ اہم اقدام الاتحاد کریڈٹ بیورو کے تحت اٹھایا گیا ہے۔ اس حوالے سے اے ای سی بی کے سی ای او مروان احمد لطفی کا کہنا ہے کہ اب یہ انتہائی ضروری ہوگیا ہے کہ لوگ چیک وصول کرتے وقت خطرات کا اندازہ کرلیں۔

صارفین اس ایپ کے ڈاؤن لوڈ کرنے اور اس پر رجسٹر ہونے کے بعد چیک امیج کو اسکین کرسکتے ہیں یا دستی طور پر تفصیلات درج کرسکتے ہیں۔ یہ ایپ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ دونوں موبائل آلات کے لیے کارآمد ہے۔

لطفی کے مطابق اس سروس کے استعمال پر ڈی ایچ ٹین اور پانچ فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) کی کٹوتی ہوگی

چیک اسکور اے ای سی بی کے کریڈٹ اسکور کا استعمال کرتے ہوئے حساب کرتا ہے اورکلر کوڈڈ سسٹم کے ساتھ چیک کے باؤنس ہونے کی پیشگوئی کرتا ہے, اگر گرین رنگ آرہا ہے تو یہ چیک باؤنس ہونے کے کم امکان کی نشاندہی کرتا ہے جبکہ سرخ رنگ اس امکان کو بڑھا دیتا ہے، یہ اگلے نو ماہ میں چیک باؤنس ہونے کے امکان کو ظاہر کرنے کے لیے ایک سے ننانوے فیصد تک کا اسکور بھی بتادیتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس ایپ کو باؤنس ہونے والے چیکوں کی تعداد کو کم کرنے میں مدد کے لیے لانچ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال چیک باؤنس کرنا ایک مجرمانہ فعل تھا لیکن اس سال کے آغاز میں نئے قانون کے ذریعے اس کو مجرمانہ قرار دینے کے ساتھ یہ ضروری ہوگیا ہے کہ یو اے ای میں کاروباری اور دیگر افراد اپنے پاس موجود چیک سے منسلک خطرات کا جائزہ لیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایپ کی ریلیز سے قبل 11 ہزار سےزیادہ چیکوں کے لیے ایک ٹرائل رن کیا گیا تھا جس کی کل مالیت 788 ملین درہم تھی جہاں ایک کے ذریعے چیک اسکین کیے گئے تھے۔

لطفی کے مطابق اس ٹرائل رن سے اس بات کا اندازہ لگایا گیا کہ اس پروڈکٹ کو قبول کرنے والے کس طرح کے کاروبار تھے کیونکہ آزمائشی مدت کے دوران چھ ہزار سے زیادہ صارفین نے سائن اپ کیا، اسی عرصے میں ہم نے چیک اسکور کے ذریعے کامیابی کے ساتھ ایک سو سے پانچ سو ملین درہم تک کے بڑے چیک دیکھے۔

Comments

- Advertisement -