منگل, جولائی 1, 2025
اشتہار

یو اے ای نے مالیاتی دھوکے سے بچنے کی ایپ لانچ کردی

اشتہار

حیرت انگیز

متحدہ عرب امارات نے ایک ایسی ایپ لانچ کی ہے جس کے ذریعے مقامی بینکوں کے چیک باؤنس ہونے کے امکان کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔

خلیجی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ایک نئی ایپ لانچ کی گئی ہے جس سے کاروباری ودیگر افراد دونوں کو فوری طور پر معلوم ہوسکے گا کہ انہیں مقامی بینکوں کے جاری کردہ چیک باؤنس ہونے کا امکان تو نہیں ہے۔

یہ اہم اقدام الاتحاد کریڈٹ بیورو کے تحت اٹھایا گیا ہے۔ اس حوالے سے اے ای سی بی کے سی ای او مروان احمد لطفی کا کہنا ہے کہ اب یہ انتہائی ضروری ہوگیا ہے کہ لوگ چیک وصول کرتے وقت خطرات کا اندازہ کرلیں۔

صارفین اس ایپ کے ڈاؤن لوڈ کرنے اور اس پر رجسٹر ہونے کے بعد چیک امیج کو اسکین کرسکتے ہیں یا دستی طور پر تفصیلات درج کرسکتے ہیں۔ یہ ایپ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ دونوں موبائل آلات کے لیے کارآمد ہے۔

لطفی کے مطابق اس سروس کے استعمال پر ڈی ایچ ٹین اور پانچ فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) کی کٹوتی ہوگی

چیک اسکور اے ای سی بی کے کریڈٹ اسکور کا استعمال کرتے ہوئے حساب کرتا ہے اورکلر کوڈڈ سسٹم کے ساتھ چیک کے باؤنس ہونے کی پیشگوئی کرتا ہے, اگر گرین رنگ آرہا ہے تو یہ چیک باؤنس ہونے کے کم امکان کی نشاندہی کرتا ہے جبکہ سرخ رنگ اس امکان کو بڑھا دیتا ہے، یہ اگلے نو ماہ میں چیک باؤنس ہونے کے امکان کو ظاہر کرنے کے لیے ایک سے ننانوے فیصد تک کا اسکور بھی بتادیتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس ایپ کو باؤنس ہونے والے چیکوں کی تعداد کو کم کرنے میں مدد کے لیے لانچ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال چیک باؤنس کرنا ایک مجرمانہ فعل تھا لیکن اس سال کے آغاز میں نئے قانون کے ذریعے اس کو مجرمانہ قرار دینے کے ساتھ یہ ضروری ہوگیا ہے کہ یو اے ای میں کاروباری اور دیگر افراد اپنے پاس موجود چیک سے منسلک خطرات کا جائزہ لیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایپ کی ریلیز سے قبل 11 ہزار سےزیادہ چیکوں کے لیے ایک ٹرائل رن کیا گیا تھا جس کی کل مالیت 788 ملین درہم تھی جہاں ایک کے ذریعے چیک اسکین کیے گئے تھے۔

لطفی کے مطابق اس ٹرائل رن سے اس بات کا اندازہ لگایا گیا کہ اس پروڈکٹ کو قبول کرنے والے کس طرح کے کاروبار تھے کیونکہ آزمائشی مدت کے دوران چھ ہزار سے زیادہ صارفین نے سائن اپ کیا، اسی عرصے میں ہم نے چیک اسکور کے ذریعے کامیابی کے ساتھ ایک سو سے پانچ سو ملین درہم تک کے بڑے چیک دیکھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں