تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

کرونا بیماری یا علامات چھپانے پر قید اور ہزاروں درہم جرمانہ

دبئی: متحدہ عرب امارات کے وزارت انصاف نے کہا ہے کہ وبائی امراض چھپانے والے شہری کو پانچ سال قید اور 10 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزارتِ انصاف نے وضاحت کی ہے کہ کرونا وائرس وبائی امراض میں شامل ہے، اگر کسی شہری نے علامات ظاہر ہونے کے بعد چوبیس گھنٹوں کے اندر وزارتِ صحت کو آگاہ نہیں کیا تو اُس پر وبائی امراض کے قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ طبی عملے پر لازم ہے کہ وہ وبائی امراض کا شکار مریضوں سے متعلق تمام معلومات چوبیس گھنٹے کے اندر متعلقہ محکمے کو فراہم کرے بصورت دیگر 10 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

وزارت انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وبائی امراض کی روک تھام کے حوالے سے بنائے جانے والے قانون میں ترمیم کر کے کرونا وائرس کو بھی شامل کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: کویت: کرونا بیماری چھپانے پر پانچ سال قید اور ہزاروں دینار جرمانہ ہوگا

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اگر کوئی متاثرہ شخص یا اُس سے میل جول رکھنے والے افراد بھی حکومت کو بیماری سے متعلق آگاہ نہیں کریں گے تو انہیں بھی قانون کی خلاف ورزی پر سزا دی جائے گی‘۔

وزارت نے کہا ہے کہ ’وبائی مرض میں مبتلا ہونے والے شخص کی اطلاع حکومت کو نہ دینے پر کمپنی یا دفتر کے منیجر ، ساتھی کارکنوں پر جرمانہ عائد ہوگا اسی طرح  اگر مریض جہاز میں سوار ہے تو پائلٹ اور جہاز کے عملے پر بھی جرمانہ ہوگا‘۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’وبائی امراض کے انسداد کے قانون کی خلاف ورزی پر کم سے کم دس ہزار اور زیادہ سے زیادہ پچاس ہزار درہم جرمانہ عائد ہوگا، کوئی ایسا مریض جس کو اپنی بیماری کا علم ہو اور وہ سفر کرے یا دیگر شہریوں سے میل جول رکھے گا تو اُسے جرمانے کے علاوہ پانچ سال قید کی سزا بھی دی جائے گی‘۔

وزارت نے واضح کیا ہے کہ ’وبائی امراض کے انسداد کا قانون اس بیمار پر بھی لاگو ہوگا جو علاج نہیں کرواتا یا معالج کے مشورے پر عمل نہیں کرتا کیونکہ اُس کی یہ بیماری دوسروں کو متاثر کرسکتی ہے‘۔

Comments

- Advertisement -