ابوظبی: متحدہ عرب امارات میں ملازمت کرنے والے ایک پاکستانی نے دنیا کے تمام پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دس برس سے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستان کے 35 سالہ شہری منظر عباس نے اپنی ایمانداری اور مہربانی کے سادہ عمل کی بدولت ایک مصری خاندان کو شدید پریشانی سے بچا کر پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا۔
منظر عباس فوڈ ڈیلیوری رائیڈر ہیں، کمپنی میں بطور ڈرائیور کام کرتے ہیں جو گزشتہ ہفتے شارجہ یونیورسٹی سٹی میں کھانے کا آرڈر دینے کے لیے جا رہے تھے، تو انھیں شارجہ کی امریکن یونیورسٹی جانے والی سڑک کے فٹ پاتھ پر ایک لیڈیز ہینڈ بیگ پڑا نظر آیا۔
جب انھوں نے لاوارث ہینڈ بیگ اٹھا کر دیکھا تو اس میں موٹی نقد رقم کے علاوہ 20 ہزار درہم کا ایک چیک، شناختی کارڈ، اور اہم کاغذات موجود تھے۔
کاغذات پر سے موبائل نمبر نوٹ کر کے منظر عباس نے کالیں شروع کر دیں، دس بارہ کالیں کرکے بھی کوئی جواب نہیں آیا، پھر انھوں نے واٹس ایپ پیغام بھیج دیا کہ آپ کا بیگ مجھے ملا ہے، معلوم ہوا کہ بیگ ہُدا عبدالوہاب نامی مصری خاتون کا تھا، جو بیگ کے کھونے سے اتنی پریشان تھیں کہ موبائل پر آنے والی کالز کا بھی جواب نہیں دے رہی تھیں، جو اسی بیگ سے متعلق تھیں۔
خاتون کے بیٹے میڈیکل اسٹوڈنٹ طارق محمد نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ ہم شدت سے اس بیگ کو تلاش کر رہے تھے، میری والدہ میری بہن کی کالج کی فیس ادا کرنے کے لیے یونیورسٹی گئی ہوئی تھیں۔
عباس نے جس دوسرے نمبر پر واٹس ایپ کیا، وہ دراصل خاتون ہی کی بیٹی کا تھا، جنھوں نے پیغام پڑا تو خوشی سے نہال ہو گئیں، اور والدہ کو بتایا کہ گم شدہ بیگ مل گیا ہے، تب خاتون نے موبائل پر نگاہ کی جہاں انجان نمبر سے کم از کم بارہ کالیں آئی ہوئی تھیں۔
یو اے ای میں 25 برس سے مقیم مصری خاتون نے کہا عباس نے ہمارے لیے جو کچھ کیا ہم اس کے لیے بہت مشکور ہیں۔ طلابات میں کام کرنے والے عباس نے کہا کہ میرے عمل سے اس خاندان کو جو خوشی ملی ہے وہ میرے لیے ایک بڑا تحفہ ہے، جب میں نے بیگ واپس کیا تو اس کے بعد بہت اچھا محسوس کیا۔