ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات اور عرب دنیا کا پہلا مریخ مشن ملتوی کردیا گیا، مشن بدھ کی شب 12 بجے روانہ کیا جانا تھا تاہم موسم کی خرابی کے باعث اسے ملتوی کرنا پڑا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کا پہلا مریخ مشن موسم کی خرابی کے باعث ملتوی کردیا گیا، یہ عرب دنیا کا بھی پہلا خلائی مشن تھا۔
متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی تحقیقاتی مشن بدھ 15 جولائی کو رات 12 بج کر 51 منٹ پر روانہ ہونا تھا، تاہم موسم کی خرابی کے باعث اس کے ملتوی ہونے کے خدشات ظاہر کیے جارہے تھے جو اب سچ ہوگئے۔
اماراتی خلائی مشن مریخ کا موسم دریافت کرنے اور آئندہ 100 برس کے دوران وہاں انسانی بستی بسانے سے متعلق ضروری معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
خلائی مشن جاپان کے خلائی سینٹر ٹینگا شیما سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والا تھا، اس کا حجم فور وہیل گاڑی جتنا ہے اور وزن 1350 کلو گرام ہے۔ اسے پائلٹ کے بغیر خود کار سسٹم کے تحت کنٹرول کیا جائے گا۔
اس خلائی مشن کو العمل (ہوپ) کا نام دیا گیا ہے، مشن کو مریخ تک پہنچنے میں 7 ماہ کا وقت درکار ہوگا اور یہ مریخ تک پہنچنے کے لیے 493 ملین کلو میٹر کا سفر طے کرے گا۔ العمل خلائی مشن مدار میں 687 دن تک رہے گا۔
خیال رہے کہ مریخ کا ایک سال کرہ ارض کے 687 دن کے برابر ہوتا ہے، اماراتی خلائی مشن العمل 3 ٹیکنالوجی وسائل اپنے ہمراہ لے کر جارہا ہے۔
مشن سال بھر مریخ کے بدلتے ہوئے موسموں کی مکمل تصویر لے گا، خلائی مشن پر ریڈ ایکسرے سسٹم نصب ہے۔ یہ مریخ کے زیریں فضائی غلاف کی پیمائش کرے گا اور درجہ حرارت کا تجزیہ کرے گا۔
خلائی مشن میں انتہائی حساس کیمرہ نصب کیا گیا ہے، یہ اوزون کے حوالے سے دقیق ترین معلومات حاصل کرے گا جبکہ 43 ہزار کلو میٹر تک کی مسافت کے فاصلے سے آکسیجن اور ہائیڈروجن کی مقدار ناپنے والا آلہ بھی مشن میں نصب کیا گیا ہے۔
اماراتی حکام کے مطابق مریخ مشن بھیجنے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔