تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

ظالم ماں نے کمسن بیٹی کو لہولہان کردیا

شارجہ : پولیس نے کمسن بچی کو پینسل کے وار سے زخمی کرنے کے الزام میں عربی خاتون کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ کی عدالت میں گرفتار خاتون نے گھروں معاملات میں مداخلت کرنے والی پڑوسی پر الزام عائد کیا کہ پڑوسی خاتون میری بچیوں کو میرے خلاف بغاوت پر اکسا رہی تھی۔

اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جی سی سی ممالک کی شہری خاتون اپنی بیٹی کو شرارتوں سے روکتے ہوئے پڑھائی پر توجہ مرکوز کرنے کا کہتی تھی۔

اماراتی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عربی خاتون نے اپنی 4 سالہ بیٹی کو پکڑا اور پینسل اس کے کندھے میں گھونپ دی، خاتون نے اتنی طاقت سے وار کیا کہ پینسل بچی کے کندھے میں اندر تک گھس گئی۔

عربی خاتون نے عدالت میں بیان دیا کہ پڑوسی خاتون میری دونوں بیٹوں کو سیر و تفریح کے بہانے تھیم پارک اور شاپنگ مال لے گئی لیکن اس کا مقصد میری بیٹیوں کو میرے خلاف بھڑکانا تھا۔

اماراتی عدالت نے خاتون کا بیان سننے کے بعد بچوں ’چائلڈ پروٹیکشن‘ سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا۔

متاثرہ بچی کے والد کا کہنا تھا کہ بچی پینسل کے وار سے شدید زخمی ہوگئی تھی جسے اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں : بے رحم ماں نے پیدا ہوتے ہی بچی کو چاقو سے قتل کردیا

یاد رہے کہ گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی کی عدالت نے ایتھوپین خاتون پر نومولود بچے کو بے دردی سے قتل کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی تھی۔

خاتون نے گزشتہ برس اکتوبر میں اپنے عربی مسئول (مالک) کے گھر میں بچی کو جنم دیا تھا اور کچھ دیر بعد بچی کا سر بیت الخلاء کے فرش پر دے مارا بعدازاں چاقو سے اس وقت تک وار کیے جب تک نومولود بچی ہلاک نہیں ہوگئی۔

Comments

- Advertisement -