ابوظبی: ایران نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ربّی کے قتل میں ملوث ہونے کی تردید کر دی ہے۔
یو اے ای میں ایرانی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ ایران ربّی کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے شہر العین سے 28 سالہ اسرائیلی شہری زیوی کوگن کی لاش ملی تھی، جس کے بعد تین مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا تھا۔ امارات کی وزارت خارجہ کی جانب سے مشتبہ افراد کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
مشتبہ افراد سے متعلق یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ آیا ان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے، تاہم کہا گیا ہے کہ ایسے کسی بھی قدم یا کوشش کے خلاف ہر قسم کی قانونی طاقت کا سختی کے ساتھ استعمال کیا جائے گا جس سے معاشرتی استحکام کو خطرہ ہو۔
نیتن یاہو کی سرکار نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز پر پابندیاں کیوں لگائیں؟ وجہ سامنے آ گئی
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ربّی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’’گھناؤنی سام دشمنی اور دہشت گردانہ کارروائی‘‘ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا، نیتن یاہو نے قاتلوں اور ’’ان کو بھیجنے والوں‘‘ کو انصاف فراہم کرنے کا عزم کیا۔
یو اے ای حکام کے مطابق زیوی کوگن متحدہ عرب امارات کا رہائشی تھا اور مالڈوا کا بھی شہری تھا، وہ نیویارک میں قائم آرتھوڈوکس یہودی چابڈ موومنٹ سے وابستہ تھا، ان کے بارے میں پہلی بار جمعرات کو لاپتا ہونے کی اطلاع ملی تھی، اور پھر ان کی لاش اتوار کو ملی۔